صحت و سائنس
10 اپریل ، 2014

پنجاب میں موسم تبدیل ہونے پر لوڈ شیڈنگ کے ساتھ مچھر بھی بڑھ گئے

پنجاب میں موسم تبدیل ہونے پر لوڈ شیڈنگ کے ساتھ مچھر بھی بڑھ گئے

لاہور…پنجاب کے جنوبی حصوں میں موسم کیا تبدیل ہوا ،لوڈ شیڈنگ بھی بڑھ گئی اور مچھروں نے بھی شہریوں کا جینا محال کر رکھا ہے۔مچھروں سے بچاوکے لئے بازار میں لوشن اور مچھر مار اسپرے کے ساتھ ساتھ طرح طرح کی مچھر دانیاں بھی دستیاب ہیں۔انہی مچھر دانیوں پر رپورٹ تیار کی ہے۔ہری ، نیلی ، پیلی ، گلابی ، اور کئی رنگوں میں سجی ہیں ملتان کی سڑکوں کے کنارے ، جالی ، لیس اور کپڑے سے تیار ہونے والی مچھر دانیاں۔ موسم کی تبدیلی پر مچھروں کی آمد نے لوگوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ ان سے بچنے اور پرسکون نیند کے لئے اس جالی کا استعمال کریں۔ان کی اس ضرورت نے مچھر دانی کی فروخت کے کاروبار کو آج کل کافی بڑھا دیا ہے۔ باجوڑ ایجنسی کا ولی محمد ہر سال انہی دنوں میں ملتان آ کر مچھر دانیاں فروخت کرتا ہے جسے افسوس ہے کہ اس کے کاروبار کا سیزن صرف چند ہفتوں کا ہوتا ہے۔باریک تار والی اور دانہ دار جالی میں بچوں کے سائز کی ، ڈبل و سنگل بیڈ کے علاوہ کشتی نما مچھر دانی جو کہیں بھی رکھی جا سکتی ہے اور جسے ہے شاہانہ انداز پسند ، وہ خریدتا ہے کوٹھی جیسی مچھر دانی ۔پکنک اور شکار کے شوقین افراد کے لئے بھی خصوصی مچھر دانیاں مارکیٹ میں مل جاتی ہیں ۔مالک خان کا کہنا ہے کہ سب لوگ مختلف پسند کرتے ہیں جو جس کی پسند ہو وہ لے جاتا ہے ،خریدار کہتے ہیں مچھر دانی تو ضروری ہے خاص طور پر بچوں کے لئے ڈاکٹر کے پاس چکر لگانے سے بہتر ہے مچھر دانی خرید لو۔زیادہ تر لاہور ، کراچی ، پشاور اور روالپنڈی میں تیار ہونے والی ان مچھر دانیوں کی قیمت 170 روپے سے 2500 روپے تک ہے۔ مچھر سے بچاؤ کے لئے تیار کی جانی والی جالیوں میں ہر سال اور ہر سیزن میں نئے نئے ڈائزین متعارف کروائے جاتے ہیں تا کہ لوگوں کی ضرورت بھی یورپی ہو اور جدت کی خواہش بھی ۔

مزید خبریں :