08 جولائی ، 2014
پشاور......خیبر پختونخوا میں جگر کے امراض میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ صوبے میں جگر کی پیوندکاری کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کی زندگی داؤ پر لگ رہی ہے۔ ماہر امراض جگر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے جیو نیوز کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے ہپاٹائٹس سی اور بی کے علاج کے لیے رقم مختص کی ہے اورجگر کے مرض میں مبتلا مریضوں کواسپتالوں میں فری ادویات فراہم کی جا رہی ہے ۔تاہم مریضوں کی تعدادمیں اضافے کی وجہ سے ویکسین کم پڑجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جگرکی پیوند کاری کا کوئی انتظام نہیں ۔ جگر کے مریضوں کو علاج کے لئے الشفاء یا بھارت جانا پڑتا ہے اور اس آپریشن پر چالیس لاکھ سے زائد اخراجات آتے ہیں ۔ پروفیسر کامران کا کہنا تھا کہ لوگوں میں صحت کے حوالے سے شعور کی کمی کے باعث ہیپاٹائٹس کا مرض بڑھتا جا رہا ہے۔