پاکستان
24 ستمبر ، 2014

دفتر پر چھاپے اور کارکنان کی گرفتار ی پر رابطہ کمیٹی کی مذمت

دفتر پر چھاپے اور کارکنان کی گرفتار ی پر رابطہ کمیٹی کی مذمت

کراچی ......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے رینجرز کی طرف سے اسکیم 33میں واقع ایم پی اے آفس پر چھاپے، متعدد کارکنان کی گرفتاری اوردفتر میں توڑ پھوڑ اور چھاپے کے دوران کارکنان پر تشدد کی شدیدترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ چھاپے کے وقت 500سے زائد کارکنان وذمہ داران اور خواتین کی بڑی تعداد تنظیم نواور عید الا لضحیٰ کی آمد پر تنظیمی اجلاس میں موجود تھے اور صوبائی وزیر فیصل سبزواری ، رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی اور اراکین رابطہ کمیٹی کو چھاپے کے دوران دفتر کے اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا ،ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر ایم کیوایم کے کارکنان وذمہ داران کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیاگیا ہے جو کہ قابل مذمتہے،عوامی رابطہ آفس میںکارکنان ،ذمہ داران کو بلاجواز غیر انسانی تشدد کانشانہ بنایا گیا کہ جو کہ انتہائی افسوسناک عمل ہے ۔انہوں نے اسکیم 33میںدفتر پر چھاپے کا مقصد ایم کیوایم کوکراچی سمیت شہری سندھ کے عوام کے حقوق کی جدوجہدسے باز ررکھنا کا گھناونا عمل ہے ۔انہوں نے صدر ممنون حسین ، وزیرا عظم نواز شریف ، وزیر داخلہ، گور نر سندھ عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی وزیر ،اور رکن قومی اسمبلی کی موجودگی میں اسکیم 33میں واقع ایم پی اے آفس(عوامی رابطہ آفس) پر چھاپے اور متعدد سے زائد کارکنان کی بلاجوازگرفتاری کا نوٹس لیا جائے اور رینجرز حکام سے جواب طلب کیا جائے۔

مزید خبریں :