17 اکتوبر ، 2014
کراچی........پاکستان پیپلز پارٹی کے 18اکتوبر کو جلسے میں ڈرون کیمروں کی اڑان پر پابندی ہوگی ، سکیورٹی کے لیے 30ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ جلسہ گاہ اور اطراف کی نگرانی کیلیےکمانڈ اینڈ کنٹرول روم کے علاوہ جدیدٹیکنالوجی سے لیس کنٹرول روم وین بھی استعمال کی جائے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے کے لیے سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، تھریٹ لیول بہت زیادہ ہونے کے باعث 30ہزار سے زاید پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے ، سکیورٹی کے کئی حصار بنائے گئے ہیں اور ہر حصار پر واک تھرو گیٹس ہوں گے۔بڑی تعداد میں لوگوں کے آنے کے پیش نظر جلسہ گاہ سے کم از کم ڈیڑھ سے دو کلو میٹر دور پارکنگز بنائی گئی ہیں۔ جلسےمیں آنےکے لیے چار مرکزی راستے بنائے گئے ہیں اور ہر راستے کا انچارج ڈی آئی جی رینک کا افسر ہوگا ۔امن و امان کی صورتحال کے باعث جلسہ گاہ اور اطراف کے علاقوں کی اسکریننگ کئی دنوں پہلے ہی کی جاچکی ہے۔سیکیورٹی پلان کے تحت 18اکتوبر کو جلسہ گاہ میں ڈرون کیمرے اڑانے پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔حفاظتی اقدامات پر نظر رکھنے کے لیے اسٹیٹ آف دی آرٹ موونگ سکیورٹی کنٹرول روم وین بھی منگوائی گئی ۔ سکیورٹی وین کے اوپر ڈوم کیمرا لگا ہوا ہےجو چاروں طرف نظر رکھ سکتا ہے جبکہ اس کے علاوہ تقریبا 9کیمرے اور بھی ہیں جو اطراف پر نظر رکھیں گے۔ وین کے اندر ہی ایل ای ڈیز لگائی گئی ہیں جبکہ وین میں آرام کرنے کے لیے ایک چھوڑا بیڈروم اور واش روم کی سہولت بھی موجود ہے۔ سندھ پولیس کے پاس موجود کیمروں والی 100 پولیس موبائلزکو بھی وائر لیس سے اس سکیورٹی وین سے منسلک کیا جارہا ہے۔ 18اکتوبر کے جلسے میں تھریٹ لیول زیادہ ہونے کے باعث 30ہزار اہلکاروں کی تعیناتی، ڈرون کیمروں کی اڑان پر پابندی کے علاوہ اسٹیٹ آف دی آرٹ موونگ کنٹرول وین بھی منگوائی گئی ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال پر نظر رکھی جاسکے۔