17 اکتوبر ، 2014
اسلام آباد...... ہیومن رائٹس کمیشن نے عمران خان کے الزامات پر جوابی سوال کرتےہوئے ان سےپوچھاہے کہ کیا انہوں نے کبھی طالبان کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے اور یہ کہ انہيں بتانا چاہیے کہ ان کی پارٹی کی فنڈنگ کا ذریعہ کیا ہے۔ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے میڈيا ، پارلیمنٹ ، سیاسی جماعتوں ، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کےبعد اپنی توپوں کا رخ این جی اوز کی طرف بھی کرلیا ، انہوں نے گزشتہ دنوں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا کبھی ہیومن رآئٹس کمیشن آف پاکستان نے فاٹا میں ڈرون حملوں سے مرنےو الوں کے لیے بھی کبھی آواز اٹھائی۔ عمران خان کی بات کا جواب ہیومن رائٹس کمیشن نے اخـباری حوالے کے ساتھ دیا ہے، ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا ہے کہ چار اپریل دو ہزار تیرہ کو مقامی انگریزی روزنامے میں ڈرون حملوں پر ان کی رپورٹ شائع ہوچکی ہے ، ہیومن رائٹس کمیشن کی اس سالانہ رپورٹ میں بتایا گيا ہے کہ دو ہزار بارہ میں فاٹا میں اڑتالیس ڈرون حملے ہوئے ، عمران خان کی تنقید پر جوابی وار کرتےہوئے ہیومن رائٹس کی کارکن بینا سرور نے سوال اٹھایا کہ کیا عمران خان بتاسکتےہیں کہ انہوں نےپاکستان میں طالبان کی دہشت گردی سے ہلاکتوں پر کتنی بار مذمت کی ، کیا انہوں نے کبھی طالبان کی غیر مشروط مذمت کی ہے جیسا کہ ایچ آر سی پی نے امریکی ڈرون حملوں کی مذمت کی ، بینا سرور نےعمران خان سے کہاکہ بطور سیاسی جماعت آپ سے اس سوال کا جواب بھی ملنا چاہیے کہ پی ٹی آئی کے فنڈنگ کا ذریعہ کیا ہے۔