صحت و سائنس
20 اکتوبر ، 2014

تھر کے مکین ہڈیوں کے موذی مرض میں مبتلا

تھر کے مکین ہڈیوں  کے موذی مرض میں مبتلا

تھر ........یوں تو تھر کے صحرا کا ایک ایک گاؤں مفلسی اور مجبوری کا منہ بولتا نمونہ ہے۔ اسلام کوٹ میں ایک نواحی گاؤں کے کچے آشیانوں میں بھوک پیاس سے سسکتی زندگیوں کے ساتھ ہڈیوں کے موذی امراض بھی مکین ہیں۔ بھوک پیاس کے باعث تھر کے مکینوں کی زندگی غربت کا کھلا نمونہ ہے مگر یہاں کے کچے آشیانوں میں ان کی تمام تر محرومیوں کے ساتھ ایسی ایسی مجبوریاں بھی رہائش پذیر ہیں جن کی اذیت انہیں سونے بھی نہیں دیتی۔ گوٹھ مئو اکھیراج کے مکین ہڈیوں کی موذی بیماری میں مبتلا ہیں۔ اس گاؤں کے ہر گھر کا کوئی نہ کوئی فرد ہڈیوں کی بیماری کے باعث چارپائی سے لگ گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق بیماری کی بنیادی وجہ پینے کا پانی ہے جس میں زہریلے اجزا کی مقدار انتہائی خطرناک ہے۔ علاقہ مکین پانی کے قحط کے سبب نسل در نسل کنووں کا یہی پانی پی کر زندگیاں ختم کر رہے ہیں۔ اس گاؤں میں 25 سال کی عمر کو پہنچنے والا ہر فرد ہڈیوں کے کی پراسرار بیماری میں مبتلا ہو جاتا ہے جس میں انکی ٹانگیں اور جسم کے دیگر حصوں کی ہڈیاں مڑ جاتی ہے۔ متاثرہ مریض چلنے پھرنے سے ہی محروم ہو جاتا ہے متاثرین کا کہنا ہے ہڈیوں کا مرض تکلیف دہ ہی نہیں جان لیوا بھی ہے۔ اس گاؤں کے متاثرہ افراد کی اوسط عمر 40سال سے بھی کم ہے جبکہ بیماری میں مبتلا 30سال کا مریض 70سال کا دکھائی دیتا ہے۔

مزید خبریں :