صحت و سائنس
23 اکتوبر ، 2014

1 لاکھ 6 ہزارلیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقل تقرری کا حکم

 1 لاکھ 6 ہزارلیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقل تقرری کا حکم

اسلام آباد...... سپریم کورٹ نےچاروں صوبائی سیکریٹریز ہیلتھ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو حکم دیا ہے کہ ایک لاکھ 6 ہزارلیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقل تقرری کے لیٹرز ان کے گھر پہنچا کر عدالت میں بیان حلفی جمع کرائیں ۔ سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل بنچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ لیڈی ورکرز کا کہنا ہےکہ ان سے رشوت کے علاوہ غیر اخلاقی تقاضے بھی کیے جاتے ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کسی سرکاری دفتر میں نہ جائیں، کسی بھی غیر اخلاقی یا غیر قانونی مطالبے سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ سرکار یا اس کے افسران کا یہ کام نہیں کہ وہ غلط بیانات دیں، اٹارنی جنرل یقینی بنائیں کہ حکومتی اہلکار، افسران عدالت کے سامنے غیر سنجیدہ اور غلط بیانات نہ دیں۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ہراساں نہ کیا جائے اور اسلام آباد کی 362 لیڈی ہیلتھ ورکرزکو تنخواہ کی مد میں واجبات کی فوری ادائیگی کی جائے۔

مزید خبریں :