صحت و سائنس
13 نومبر ، 2014

تھر قحط سالی،ڈبلیو ایچ او اور دیگر ادارے حرکت میں آگئے

تھر قحط سالی،ڈبلیو ایچ او اور دیگر ادارے حرکت میں آگئے

تھرپارکر.......تھرپارکر میں قحط سالی پر قابو پانے کیلئے عالمی ادارے حرکت میں آگئے ہیں۔ ڈبلیوایچ او کا کہنا ہے کہ تھرپارکر ضلع کے ہر تحصیل اسپتال میں10بیڈپرمشتمل نرسری اور نیوٹریشن کے وارڈ تعمیر کرائے جائیں گے۔تھرپارکر میں قحط سالی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن ، یونیسیف اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندوں کا دربارہال مٹھی میں محکمہ صحت حکام کے ساتھ اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں نمائندہ ڈبلیوایچ او ڈاکٹرولی محمد کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ڈبلیوایچ او مدد کرے گی، دائیوں کی تربیت کاپروگرام بھی زیرغورہے۔ سیکریٹری ہیلتھ اقبال درانی نے کہا کہ تھر میں ماہر ڈاکٹروں کی تنخواہیں 60 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے تک کردی گئی ہیں،دور دراز علاقوں تک محکمہ صحت کی ٹیموں کی رسائی کیلئے 23 گاڑیاں اور 50 موٹرسائیکلیں فراہم کی جارہی ہیں۔ سیکریٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ 49 ڈسپنسریوں کو فعال کرکے وہاں عملہ مقرر کیا جارہا ہے۔ خواتین کی بہبود کی صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی نے امید ظاہر کی ڈبیلوایچ او،یونیسیف اور دیگرعالمی ادارے حکومت کے ساتھ مل کرکام کریں توموجودہ بحران پر قابو پایا جاسکتاہے۔

مزید خبریں :