17 نومبر ، 2014
اسلام آباد .........شیریں مزاری نے جہلم میں ریلی پر فائرنگ کا الزام ن لیگ پر عائد کرتے ہوئےاس میں ہلاک ہونے والے کارکن کے قتل کا مقدمہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کیخلاف درج کرانے کا اعلان کیا۔عارف علوی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سےانصاف لینا چاہتے ہیں،حکومت جمہوریت کو خود ڈی ریل کررہی ہے،کل پرویزرشید نے جھوٹ بولا اور جھوٹی وڈیوز دکھائیں،عمران خان نے پی ٹی وی پر حملے کی مذمت کی تھی۔انہوں نے نوازشریف پر کالعدم تنظیم سے رابطے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو سپورٹ کرنا تحریک انصاف کا کلچر نہیں،(ن)لیگ کے لیڈرز دہشتگردوں کے سربراہوں سے ملتےرہے ہیں،عوام خود دیکھ سکتے ہیں کہ انتہاپسندوں کو سپورٹ کون کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حملوں کی سیاست ن لیگ نے سپریم کورٹ حملہ کرکےشروع کی ، پرویز رشید بتائیں سپریم کورٹ پر حملے کا جواب کون دے گا، پرویزرشید صاحب کو یاد ہوناچاہیے کہ سپریم کورٹ پر (ن) لیگ نے حملہ کیا تھا۔شیری مزاری کا کہناتھا کہ اخباری رپورٹ کے مطابق آزادی مارچ کے بعد پیسے دیے گئے،میڈیا کے پیسے لینے سے متعلق بات ثبوت کے ساتھ کرنی چاہیے،ہمیں نہیں پتا کہ میڈیا میں پیسے کس کو دیے گئے ہیں۔انہوں نے سوالات کے جواب میں کہا کہ انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت وارنٹ جاری ہونا ،قوانین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے،پولیس اگر عمران خان کو پکڑ سکتی ہے تو پکڑ لے،عمران خان کہیں چھپے ہوئے نہیں، روز کنٹینر پر آتے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ حکومت اپنا ذہنی توازن کھوبیٹھی ہے،وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی حکومت سیاسی قیادت کو تحفظ فراہم کرے۔شیر ی مزاری کا کہناتھا کہ ہم اپنے افعال کے ذمے دار ہیں، عوامی تحریک اپنے افعال کی ذمے دار ہیں،قاضی حسین احمد مرحوم نے کہا تھا کہ نوازشریف نے بےنظیرحکومت گرانے کی کوشش کی۔حکومت ہمارے لیے انصاف کا ہردروازہ بند کررہی ہے،صحافیوں پر تشدد اور ناروا سلوک کے خلاف ہیں۔