پاکستان
26 جنوری ، 2015

وزیر اعظم نے تحقیقاتی رپورٹ 48گھنٹوں میں طلب کرلی

 وزیر اعظم نے تحقیقاتی رپورٹ 48گھنٹوں میں طلب کرلی

اسلام آباد.........وزیراعظم نے بجلی کےحالیہ بریک ڈاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ 48گھنٹوں میں طلب کرلی۔ کراچی کو اضافی بجلی کی فراہمی کا معاہدہ نئی شرائط کے ساتھ 8سے 10روز میں طے پانے کی توقع ہے۔ وفاق کا مؤقف ہے کہ اب 650میگا واٹ اضافی بجلی کی فراہمی ممکن نہیں ہوپائےگی،کے الیکٹرک پیداوار بڑھائے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونےوالےاجلاس میں بجلی کی پیداوار اور فرنس آئل کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے بجلی کے حالیہ بریک ڈاؤن پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سیکیورٹی اداروں کو بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز اور گرڈ اسٹیشنز کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ آئندہ بریک ڈاؤن سے بچنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ ذرائع کا کہناہےکہ اجلاس میں کے الیکٹرک کو 650میگا واٹ کی اضافی بجلی فراہم کرنے کا معاہدہ ختم ہونے کی بعد کی صورت حال پر بھی غور کیاگیا۔ وفاق کا مؤقف ہے کہ اب این ٹی ڈی سی کے ذریعے کے الیکٹرک کے ساتھ نیا معاہدہ نئی شرائط اور سپریم کورٹ کی احکامات کی روشنی میں کیا جائےگا، اس میں بقایا جات کی ادائیگی کویقینی بنانے کی شرط بھی شامل ہو گی۔ وفاق کا مؤقف ہے کہ کے الیکٹرک کی یومیہ ضرورت 16سو میگا واٹ ہے تاہم وہ 2093میگا واٹ کی پیداواری صلاحیت رکھنے کے باوجود صرف ایک ہزار سے 11سو میگا واٹ یومیہ بجلی پیدا کر رہا ہے، 363میگا واٹ بجلی دیگر نجی ذرائع سے حاصل کی جاتی ہے۔ ذرائع کاکہناہے کراچی کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں زیادہ لوڈ شیڈنگ کے باعث اب کے الیکٹرک کو 650میگاواٹ بجلی نہیں دی جا سکے گی، وہ اپنی پیداوار بڑھائے۔ ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ وفاق ملک بھر میں سبسڈائز بجلی دے رہاہے، اگر کے الیکٹرک نے خود زیادہ بجلی پیدا کی تو وہ مہنگی ہوگی،جس کا بوجھ صارفین پر پڑے گا۔ اس کے علاوہ وفاق کو اضافی گیس بھی فراہم کرنا پڑے گی۔ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کو اب زیادہ سے زیادہ 350میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کی تجویز زیر غور آ سکتی ہے۔

مزید خبریں :