31 جنوری ، 2015
کراچی........ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی جانب سے بنایا گیا جوڈیشل کمیشن مسترد کردیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے انچارج قمرمنصور نے مطالبہ کیا ہے کہ کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نواز شریف حاضر سروس جج کی سربراہی میں کمیشن بنائیں،سندھ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج پر مشتمل کمیشن بنایا گیا ہے جو قبول نہیں۔ گزشتہ روز سانحہ شکار پور میں جاں بحق افراد کے حوالے سے آج ایم کیو ایم کے تحت منعقدہ تعزیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےرابطہ کمیٹی کے انچارج قمرمنصورنے مزید کہا کہ سوائےایم کیوایم کےکراچی میں کسی پارٹی کےدفاتربندنہیں ہیں،کراچی آپریشن کارخ ایم کیوایم کی طرف موڑدیاگیا حالانکہ ایم کیوایم نےہی کراچی آپریشن کی سب سےپہلےحمایت کی،سندھ حکومت کی نیت ٹھیک ہوتی تو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو خط لکھتی۔انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور کی مذمت کرتے ہیں،سانحہ شکار پورمیں جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں شریک ہیں،ایم کیو ایم کے تحت پورے ملک میں یوم سوگ منایاگیا،غم کی اس گھڑی میں ساتھ دینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہیں،ماورائے عدالت قتل اور لاپتا کارکنوں کے معاملے پر جوڈیشل انکوائری کی جائے،دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا،امید ہے کہ وزیراعظم سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دیں گے۔ ماورائے عدالت قتل کارکنوں کے اہل خانہ کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے،وزیراعظم سندھ کے باسیوں کی داد رسی کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں نجی جیلیں اور ٹارچر سیل قائم ہیں،40 کے قریب لوگوں کی لسٹ موجود ہے جن سے بھاری رقم مانگی گئی،امید ہے کہ وفاقی حکومت ایم کیو ایم کے مطالبے پر عمل کرے گی۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما کنورنوید کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دے،سندھ میں تشکیل کردہ کمیشن جوڈیشل نہیں، انتظامی کمیشن ہے۔اس سے قبل سانحہ شکار میں شہیدافراد کےلیے فاتحہ خوانی کی گئی۔