صحت و سائنس
09 فروری ، 2015

مرگی لا علاج ہے نہ جنیاتی مرض ،ماہرین

مرگی لا علاج ہے نہ جنیاتی مرض ،ماہرین

لاہور...... دماغ میں برقی خلل رونما ہوجائے تو مرگی کے دورے پڑتے ہیں، طبی ماہرین کہتے ہیں کہ مرگی قابل علاج مرض ہے،تاہم مریضوں پرجنوں بھوتوں کا سیہ سمجھ کر جوتے سونگھانا کسی طور علاج نہیں۔طبی ماہرین کے مطابق مرگی جنیاتی مرض نہیں،البتہ دماغ پر لگی چوٹ کے باعث رونما ہوتی ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ مرگی قابل علاج مرض ہے تاہم پاکستان میں مرگی کے 6 سے 8 لاکھ مریضوں میں سے محض50 ہزار کے لگ بھگ مریض باقاعدہ علاج کرواتے ہیں، مرگی کے دوروں کو جنات اور بھوتوں کا سایہ قرار دینا بھی قطعی درست نہیں، یہ محض توہمات ہیں۔ اس مرض سے متعلق توہمات کو دور کرنے کے لیے ضروری ہے کہ لوگوں میں آگہی عام کی جائے۔

مزید خبریں :