صحت و سائنس
18 مارچ ، 2015

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سوائن فلو کی وبا ختم ہونے کا اعلان

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سوائن فلو کی وبا ختم ہونے کا اعلان

کراچی.......عالمی ادارہ صحت نے دو ہزار دس میں سوائن فلو کی وبا ختم ہونے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے باوجود وقفے وقفے سے مختلف ملکوں میں سوائن فلو کے کیسز سامنے آتے رہے۔ سوائن فلو یا پگ انفلوئنزا پھیلنے والی سانس کی بیماری ہے۔ جو نجس جانور کی آبادی والے ممالک میں زیادہ پائی جاتی ہے۔یہ پہلی مرتبہ انیس سو اٹھارہ میں ایک بیماری کے طور پر اسوقت سامنے آئی جب نجس جانور اور انسان ایک ساتھ بیمار ہونے لگے۔ سوائن فلو ایک شخص سے دوسرے شخص میں سانس ، کھانسی یا چھینکوں کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ سوائن فلو کی علامات عام انفلوئنزا انفیکشن جیسی ہی ہیں۔ ان میں بخار ، کھانسی ، نزلہ زکام ،بھوک کی کمی ، تھکن ، اور سر درد شامل ہیں۔ کچھ مریضوں میں گلے کی خراش ، جلد پر سرخ دانے، جسم میں درد ، جسم کا سرد ہونا ، متلی ، اور ڈائریا کی شکایت بھی ہوتی ہے۔سوائن فلو کی انتہائی خطرناک حالت میں مریض کو سانس لینے کے لیے وینٹی لیٹر کی بھی ضرورت پڑسکتی ہے۔اگست دو ہزار دس میں عالمی ادارہ صحت نے سوائن فلو کی وبا ختم ہونے کا اعلان کیا تھا۔لیکن بھارت میں مارچ دو ہزار پندرہ تک پچیس ہزار سوائن فلو کے کیسز رپورٹ ہوئے۔ جب کہ تیرہ سو سے زائد مریض موت کے منہ میں چلے گئے۔

مزید خبریں :