01 جولائی ، 2015
اسلام آباد........عمران خان نے کہا ہے کہ ووٹ کے ذریعے انقلاب کا راستہ روکا گیا تو پاکستان میں صرف مارشل لا کا راستہ رہ جاتا ہے۔ نون لیگ کے طلال چودھری کہتے ہیں کہ جب دھاندلی ہوئی ہی نہیں تو ثابت کیسے ہو گی؟ اگر آپ ووٹ کےذریعے انقلاب روکیں گے تو دو ہی راستے رہ جاتے ہیں پاکستان میں، نہیں دنیا میں دو، پاکستان میں تو ایک ہی راستہ ہے مارشل لاء کا۔عام انتخابات میں مبینہ منظم دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ کمیشن کا جو بھی فیصلہ ہو گاعوام اور جمہوریت کے حق میں ہو گا، اضافی بیلٹ پیپرز بھیجنے کا فیصلہ سیاسی فیصلہ تھا۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 1977ء میں جب مارشل لاء لگا صرف 10 حلقوں کی بات تھی یہاں تو سارا الیکشن متنازع ہے، اگر ایکشن نہیں لیا جاتا، تو دو ہی راستے رہ جاتے ہیں، ایک خونی انقلاب دوسرا مارشل لاء، پنجاب میں مخصوص حلقوں کو اضافی ووٹ بھیجے گئے، یہ سیاسی فیصلہ تھا۔ ن لیگ کے طلال چودھری کہتے ہیں دھاندلی ہوتی تو ثابت ہو چکی ہوتی،کمیشن کے بعد ایک اور فیصلہ ہو گا کہ الزام لگانے والا غلط ثابت ہو تو وہ جھوٹا کہلاتا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کہتے ہیں کہ عمران خان معافی مانگیں۔عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات سے 9 روز قبل پنجاب کے قائم مقام وزیر اعلیٰ سے تمام اختیارات شریف برادران کے پاس ماڈل ٹاون اور راوےونڈ منتقل ہوگئےتھے۔