02 جولائی ، 2015
برلن .......دنیا میں روبوٹ کے ہاتھوں انسان کا پہلا قتل ہو گیا۔ جرمنی کے واکس ویگن آٹو موبائل مینو فیکچرنگ پلانٹ میں روبوٹ نے ایک شخص کو ہلاک کردیا ۔ایک دن انسان کے تخلیق کردہ روبوٹس انسان کے ہی خلاف جنگ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے۔ اس خیال پردنیا میں اب تک بہت سی سنسنی خیز فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔ان فلموں میں دکھایا گیا ہے کہ روبوٹ ٹیکنالوجی میں روز بروز ہوتی اختراح ایک دن روبوٹس کو محسوس کرنے، سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے کے قابل بنا دے گی۔ بات ابھی اُس حد تک نہیں پہنچی تاہم جرمنی میں حقیقت میں روبوٹ کے ہاتھوں پہلے انسان کا قتل سامنے آگیا ہے۔ واکس ویگن پلانٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پیر انتیس جون دوہزارپندرہ کو کمپنی کی روبوٹ بنانے والی ٹیم میں شامل 22 سالہ ٹھیکیدارکو روبوٹ نے جکڑ کر ایک دھاتی پلیٹ کے ساتھ مَسل دیا۔ واکس ویگن کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک انسانی غلطی تھی اور اس سلسلے میں روبوٹ کو قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا کیونکہ اس روبوٹ کی پروگرامنگ، گاڑی کے پُرزے جوڑنے کے اسمبلی عمل میں مختلف کاموں کو انجام دینے کے لحاظ سے کی گئی تھی۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور جرمن استغاثہ اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ واقعے کا مقدمہ کن الزامات کے تحت اور کس کے خلاف درج کیا جائے۔