16 مئی ، 2012
اسلام آباد…حکومت کا عوام پر مہنگائی کا ایک اور ڈرون حملہ، اقتصادی رابطہ کمیٹی سے بچے تو کابینہ نے او جی ڈی سی ایل کے 82 ارب روپے کے بانڈ منظور کرلیئے، جس کا سالانہ 10 ارب روپے کا سود عوام سے وصول کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے توانائی کے شعبے کے زیر گردش قرضوں کا حجم کم کرنے کے لیے 82 ارب روپے ٹرم فنانسنگ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کی منظوری د ی ہے۔ یہ رقم بطور قر ض حکومت واپس کرے گی جبکہ اس کا سود سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی سود کی یہ رقم نیپرا کے ذریعے بجلی کے صارفین سے وصول کرے گی۔ اس طرح 82 ارب روپے کی اس رقم پر 5 سال میں 53 ارب روپے کا سود ادا کرنا ہوگا۔ بجلی کے صارفین سالانہ 10 ارب 30 کروڑ روپے بجلی کے بلوں سے اس سود پر ادا کریں گے۔ اس طرح پانچ سال تک بجلی کی قیمت ایک روپیہ 20 پیسے فی یونٹ سالانہ مزید مہنگی ہوگی۔