15 ستمبر ، 2015
کراچی...... نو قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد آخر کار مسیحاوں کو رحم آ ہی گیا ،جناح ہسپتال کراچی اورقومی ادارہ برائے صحت اطفال کے ینگ ڈاکٹرز نے دو روز سے جاری ہڑتال ختم کردی جبکہ پیرامیڈیکل اسٹاف کی ہڑتال دوسرے دن بھی جاری ہے ۔اسپتال انتظامیہ نے احتجاج کرنے والے ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
مسیحا بن گئے جان کے دشمن ، نو افراد جان کی بازی ہار گئے ،مریض دوا کیلئے سسک رہے ہیں اور ان کے تیمار دار ڈاکٹروں کی منت سماجت میں لگے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جناح ہسپتال اور قومی ادارہ برائے صحت اطفال کا یہ حال ہے،جہاں دیر سے ہی سہی ینگ ڈاکٹروں نے ہیلتھ الاونس کی عدم ادائیگی کے خلاف دوروز سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ پیرا میڈیکل اسٹاف کی ہڑتال جاری ہے ۔
او پی ڈی بند ہونے جس سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز ہڑتال کے باعث 70 سے زائد آپریشن ملتوی کیے گئے تھے۔
جناح اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر انیس بھٹی نے کہا ہے کہ ملازمین کے مطالبات ناجائز ہیں اور احتجاجی ملازمین کے خلاف ڈی جی رینجرز اور متعلقہ ایس ایس پی کو خط لکھ دیا گیا ہے ۔
احتجاج کے باعث 9 افراد کے جاں بحق ہونے پر ترجمان جناح اسپتال جاوید جمالی کہتے ہیں کہ ہلاکتوں کی وجہ احتجاج بھی ہوسکتی اور طبعی بھی۔
گذشتہ روز گولی لگنے سے والے زخمی شخص کے لواحقین طبی امداد کے لیے مارے مارے پھرتے رہے جبکہ احتجاج کرنے والے مسیحا سیلفیاں لیتے نظر آئے۔