16 ستمبر ، 2015
اسلام آباد........ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے سینیٹ میں حیران کن انکشاف کیا ہے کہ دوائیں اصلی ہیں، جعلی یا غیر معیاری اسے جانچنے کیلئے ملک میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے صرف 14 انسپکٹرزموجود ہیں، جبکہ سوا کروڑ افراد کے لیے دستیاب دوائیں جانچنے کے لیے ایک انسپکٹرہے۔
سائرہ افضل تارڑ کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران 14 انسپکٹرز نے 2286 دواؤں کے نمونے حاصل کیے، 13 دوائیں جعلی اور 108 ادویہ غیر معیاری نکلیں،8 کمپنیوں کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی، 21 کی معطل کی جبکہ 6 کی پیداوار روک دی گئی۔