صحت و سائنس
22 ستمبر ، 2015

کوئٹہ: غیر قانونی لیبارٹریاں،انسانی جانوںسے کھیلنے میں مصروف

کوئٹہ: غیر قانونی لیبارٹریاں،انسانی جانوںسے کھیلنے میں مصروف

کوئٹہ.......کوئٹہ میں انسانی جانوں سے کھیلنے کا گندا دھندا جاری ہے ،درجنوں غیر قانونی لیبارٹریاں کھلے عام کام کررہی ہیں ، ماہر پیتھالوجسٹ کے بجائے لیب ٹیکنیشنز رپورٹ بناتے ہیں ،خلاف قانون کام کرنے والوں سے باز پرس کرنے والا کوئی نہیں۔

کوئٹہ میں مختلف شعبوں کی طرح محکمہ صحت کے حکام بھی غفلت کی نیند سور ہے ہیں ،شہر میں درجنوں لیبارٹریز خلاف قانون کام کررہی ہیں، لیکن ان سے باز پرس کرنے والا کوئی نہیں ۔

علاج معالجے کے لیے جدید آلات سے لیس لیبارٹریزمرض کی درست تشخیص میں معاون ہوتی ہیں، لیکن کوئٹہ میں قائم درجنوں لیبارٹریزماہرپیتھالوجسٹ کے بغیرچلائی جارہی ہیں ،جہاں صرف لیب ٹیکنیشن موجود ہیں جو اکثردرست رپورٹ نہیں بنا تے، یہی نہیں کوئٹہ کے بعض بڑے اسپتالوں کی لیبارٹریزمیں بھی ماہرپیتھالوجسٹ تعینات نہیں ۔

270 لیبارٹریز ہیں،جن میں نان کوالیفائیڈ بندے بیٹھے ہیں جنہیں خود پتہ نہیں کہ رپورٹ کس چیز کی ایشو کی جارہی ہے ،جس کا واضح مطلب ہے کہ وہ لوگوں کو دھوکا د ے رہے ہیں اور ان کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

بلوچستان میں 2005 میں بنائے گئے قانون کے مطابق پیتھالوجسٹ کے بغیرکوئی لیبارٹری نہیں کھولی جاسکتی ۔ بدقسمتی سے 10 سال بعد بھی اس قانون پرعمل درآمد ہوتا نظر نہیں آرہا ہے جبکہ بلوچستان کلینکل لیبارٹریز اتھارٹی بنا کرمحکمہ صحت کے ایک افسرکواس کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔


طبی ماہرین کے مطابق لیبارٹری کےلیے کوالیفائیڈ پیتھا لوجسٹ ،کوالیفائیڈ لیب اسسٹنٹ اورلیب ٹیکنیشنزکے علاوہ آلات ، مشینیں اور ایسٹلائیزیشن کا نظام موجود ہونا بھی نہایت ضروری ہے ۔

محکمہ صحت اور متعلقہ حکام مریضوں کی جان بچانے کے لیے لیبارٹریزقانون پرفوری عملدرآمد کرانے کے لیے اقدامات کریں ۔

مزید خبریں :