25 اکتوبر ، 2015
بارسلونا......شفقت علی رضا.......اسپین بھر میں یوم عاشور انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا ۔مختلف شہروں میں جلوس برآمد ہوئے اور مجالس شام غریباں منعقد کی گئیں ۔
یوم عاشور کا مرکزی جلوس ’’القائم اسلامک سنٹر ارکی ناونا‘‘ بارسلونا سے شبیہ تابوت شہزادہ علی اکبر علیہ السلام برآمد ہوا جو اپنے روائتی راستوں سے ہوتا ہوا آرک دے ترونف پر اختتام پذیر ہوا ۔
جلوس کے شرکاء بارسلونا کی گلیوں میں ماتم کرتے ہوئے نواسہ رسول ﷺ امام عالی مقام حضرت حسین علیہ السلام اور ان کے جانثاروں کی اسلام کی بقا کے لئے دی جانے والی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے منزل کی طرف رواں دواں رہے۔
جلوس میں بچوں اور خواتین کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔شرکاء نے آرک دے ترونف پر علامہ مرتضیٰ جعفری کی امامت میں نماز ظہرین ادا کرنے کے بعد مجلس بپا کی جہاں شبیر جعفری ، قمر بخاری ، قلب عباس اور سید حر حسین نے مصائب پڑھے اور اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام عالم انسانیت کی ہدائت کا مرکز ہیں، وہ کسی ایک مسلک کے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے رہبر و پیشوا ہیں۔
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اوران کے اہل خانہ نے اپنا لہو دے کر اسلام کے چہرے کو نکھار دیا ۔آج توحید ، اذان، نماز ،کعبے اور انسانیت کی حرمت کے ساتھ ساتھ جو کچھ بھی اسلام کے دامن میں ہے وہ اہل بیت کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ واقعہ کربلا صبر و تحمل ،رواداری ایثار اور قربانی کا درس دیتا ہے جس پر عمل پیرا ہو کر پر امن معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے اور شہداء کربلا کی قربانیوں سے حاصل ہونے والے درس سے مسلمان اپنی زندگیوں کو اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق ڈھال سکتے ہیں ۔
اس موقع پر ماتمی سنگت صدائے امام مظلوم کربلا نے نوحہ کنائی کی ۔مقامی حکومت کی جانب سے اہل تشیع کو کھلے عام غم حسین منانے کی اجازت دیئے جانے پر غیور عباس راجہ ٹیپو ،سید گلزار حسین ،سید ذوالفقار شاہ، سعید شاہ اور ظفر اقبال حسن پر مشتمل وفد نے جلوس کی سیکیورٹی پر تعینات سرکاری نمائندوں سے مل کران کا شکریہ ادا کیا۔
شرکاء جلوس واپس القائم ا سلامک سنٹر پہنچے جہاں شام غریباں کی مجلس بپا کی گئی جس سے علامہ مرتضیٰ جعفری نے خطاب کیا۔