14 نومبر ، 2015
کراچی......پینے کے پانی کی لائنوں میں ، سیوریج کاپانی شامل ہونے سے کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں ڈائریا کی وبا پھوٹ پڑی، بچوں اور خواتین سمیت سیکڑوں مریض اسپتال پہنچ گئے۔
ابراہیم حیدری کے مکین جن کیلئے پانی، زندگی کی ضمانت نہیں، بلکہ موت کا پیغام بن گیا ہے،علاقے میں سیوریج کی لائنیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور پینے کے پانی کی لائنیں بھی،نتیجہ یہ کہ علاقہ مکین پینے پر مجبور ہیں ایسا پانی جس میں ہر قسم کی غلاظت شامل ہے اس لئے ڈائریا جیسا جان لیوا مرض وباء کی شکل اختیار کرگیا ہے۔
لاکھوں کی آبادی میں سے خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد گھروں کے بجائے اسپتالوں میں موجود ہیں۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ روزانہ 600 سے زائد مریض سندھ گورنمنٹ اسپتال ابراہیم حیدری لائے جارہے ہیں ۔چار دن میں ہزاروں مریضوں کو ابتدائی طبی امدا دی گئی ۔ ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے اگر علاقے میں آلودہ پانی کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ڈائریا کے علاوہ ہیپا ٹائٹس ،ٹائیفائیڈ، گیسٹرو سمیت پیٹ اور گلے کی بہت سی بیماریوں کی وباء پھوٹ سکتی ہیں۔