پاکستان
02 جولائی ، 2016

ماریہ کے والدین نے پولیس رپورٹ مسترد کر دی

ماریہ کے والدین نے پولیس رپورٹ مسترد کر دی

مری میں مبینہ طور پر جلائی جانے والی لڑکی ماریہ کے والدین نے پولیس رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کیس کی تحقیقات کسی غیر جانبدارنہ کمیٹی سے کرائی جائیں،کیس کی ہر سماعت پر ملزمان ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں۔


اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے ماریہ کے والد محمد صداقت نے کہا کہ موجودہ تحقیقاتی ٹیم اور پولیس کی کاکردگی سے مطمئن نہیں،پولیس رپورٹ سوچی سمجھی منصوبہ بندی ہے۔


انہوں نے الزام لگایا کہ اس کیس میں تحقیاتی افسر غلط تفتیش پر پہلے بھی دو سال کی جیل کاٹ چکا ہے، پولیس جان بوجھ کر قتل کے مقدمے کو خود کشی کا رنگ دے رہی ہے، ڈی ایس پی نے پہلے ہی کہا تھا کہ پیسے لے کر معاملہ رفع دفع کر دو، تمہارے کیس میں کچھ نہیں۔


ماریہ کے لواحقین نے کہا کہ پمز اسپتال میں ہمیں ماریہ سے نہیں ملنے دیا جا رہا تھا، ماریہ کا اپنا کوئی موبائل فون نہیں تھا، پولیس ہمارا جو موبائل فون لے کر گئی تھی واپس کرنے کی بجائے کہہ رہے ہیں کہ آپ کو نیاموبائل لے کر دے دیتے ہیں، تھانہ پھگواڑی میں درج کروائی گئی ایف آئی آر رپورٹ میں ماریہ کے دستخط تھے،پولیس جو ایف آئی آر اب سامنے لائی ہے اس میں ماریہ کے دستخط نہیں،انصاف فراہم کیا جائے۔


صداقت نے کہا کہ ہمارے گھر میں موجود پیٹرول کا کین بھی لے گئے، جان کا خطرہ ہے اس لیے ان کا نام میڈیا پر نہیں بتا سکتا، ہم نے ایف آئی آرمیں ملزمان شوکت اور میاں ارشد اور تین نامعلوم افراد کے نام درج کروائے تھے مگر پولیس نے خود ہی رفعت کا نام ڈال دیا۔


 

مزید خبریں :