30 جنوری ، 2012
لاہور… لاہور میں ناقص دواوٴں کے ری ایکشن سے مزید دو افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ ادھر پنجاب حکومت نے ناقص دواوٴں کے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دے دی ہے۔ لاہور میں دواوٴں کے ری ایکشن سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے آج سروسز اسپتال میں زیر علاج 75 سالہ یاسین اور 60 سالہ راحت جان دم توڑ گئے۔ پنجاب حکومت نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ دواوٴں کے ری ایکشن سے ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کے لئے کسی جج کو نامزد کیا جائے۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے نام مراسلے میں پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن دواوٴں کے ری ایکشن کی وجوہات کا تعین کرے، پی آئی سی کی انتظامی اور علاج معالجہ میں غفلت کی بھی تحقیقات کرے، اگر دواوٴں کا ری ایکشں ثابت ہوجائے تو ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ دوسری جانب پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سلیم جعفر کو ایف آئی اے نے دو دن کی شخصی ضمانت پر رہا کر دیا ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ڈاکٹر سلیم جعفر کو دو روز بعد دوبارہ ایف آئی اے حکام کے سامنے پیش ہونا ہو گا۔اس کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے اسپتالوں کے آوٴٹ ڈورز میں ہڑتال ختم کر دی۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ڈاکٹر ناقص ادویات کے معاملے میں ذمہ دار پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے، انہیں اعتراض نہیں ہو گا۔