20 نومبر ، 2016
کراچی کے علاقے گلشن معمار میں سر کاری فلیٹس سے قبضہ چھڑانے کے لئے پولیس کی بھاری نفری کے پہنچنے پر قابضین نے احتجاج کیا ، ایک خاتون نے خودسوزی کی کوشش بھی کی۔
گلشن معمار میں سر کاری فلیٹس سے قبضہ چھڑانے کیلئے پولیس کا اینٹی انکروچمنٹ سیل بھاری نفری لے کر پہنچا ، فلیٹس پر قابض افراد نے پولیس کی نفری دیکھ کر احتجاج شروع کر دیا، دو روز قبل بھی مذکورہ علا قے میں کارروائی کے دوران شدید ہنگا مہ آرائی ہو ئی تھی، پولیس عدالتی حکم پر سرکاری فلیٹس خالی کرانے پہنچی ہے۔
چھ سال سے مذکورہ فلیٹس پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہے، فلیٹس کا قبضہ چھڑانے کیلئے انسداد تجاوزات سیل کو متعلقہ پولیس کی معاونت حاصل، یہ فلیٹس 6سال قبل سیلاب زدگان کو عارضی رہائش گا ہ کے طور پہ فراہم کئے گئے تھے تاہم سیلاب زدگان کی واپسی کے بعد سرکاری فلیٹس پر قبضہ کر لیا گیا تھا۔
ایس ایس پی ملیر جاوید اکبر ریاں نے جیونیوز کو بتایا کہ 80 فیصد فلیٹس خالی کرائے جاچکے ہیں جبکہ 20 فیصد فلیٹس بھی جلد خالی کروالیے جائیں گے، ایس ایس پی ضلع ملیر کے مطابق مظاہرین کی جانب سے چار دن کا وقت مانگا گیا ہے ، کوشش ہے کہ مذاکرات کے ذریعے ہی معاملات حل ہوجائیں۔