03 جنوری ، 2017
سپرہائی وے سے متصل فیکٹریوں اور موٹر وے کی تعمیر کے لیے لگائے گئے کرش پلانٹس کے باعث متعلقہ علاقے میں آلودگی بڑھ گئی ہے جس سےسانس اور جلد کی دیگر بیماریوں سمیت سینکڑوں افراد ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہوکر کراچی اور حیدرآباد کےاسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
فیکٹریوں کی چمنیوں سے نکلنے والی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے ، نوری آباد،کلو کوہر ، ببر بند ، لونی کوٹ سے متصل رہائشی بستیوں حاجی دودو خان جوکھیو ، ولی داد جوکھیو ، عبد الحکیم رند، حاجی اللہ داد، کریم داداور کاٹھ پالاری سمیت دیگر ملحقہ بستیوں کے ہزاروں مکین کرش پلانٹوں اور فیکٹری سے نکلنے والی آلودگی سے بری طرح متاثر اور آلودگی سے پاک صاف ستھرے ماحول سے محروم ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر تحفظ ماحولیات حیدرآباد ریجن منیر عباسی نے کہا کہ یہ سب بہت غلط ہورہا ہے موٹر وے کی تعمیر سے قبل ہی ہم نے تعمیراتی کمپنی کو جو منظوری دی تھی اسکی خلاف ورزی کی جارہی ہے ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کے لیے سپرہائی وے کے اطراف 46سے زائد کرش پلانٹس کو نوٹسز بھی جاری کیے گئے انہیں مٹی کو روکنے کے لیے شاورنگ (پانی کی بارش)کرنا چاہیے تاکہ مٹی ،گردوغبار کو پانی کے ذریعے ختم کیا جاسکے لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے۔