31 جنوری ، 2017
اعظم ملک...پرائیویٹ ٹیکسی سروس کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کی گونج پنجاب اسمبلی کے احاطے میں بھی سنائی دیتی رہی، اپوزیشن نے حکومتی اقدامات پر سخت تنقید کی جبکہ بعض حکومتی ارکان کریک ڈاؤن سے لاعلم تھے۔
پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن ارکان کا نجی ٹیکسی سروس کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ترک کمپنی البراک کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے کیونکہ حکومت کو نجی کمپنیوں سے کمیشن نہیں مل رہا تھا۔
بیشتر حکومتی ارکان کو نجی ٹیکسی سروس بند ہونے کی اطلاع ہی نہیں تھی، کوئی اپوزیشن کی ہاں میں ہاں ملاتا رہا تو کسی نے اپنی حکومت کے اقدمات کو بالکل جائز قرار دیا۔
اپوزیشن نے موبائل ایپ ٹیکسی سروس معطل کیے جانے کے خلاف اسمبلی میں جلد قرارداد لانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ادھر پنجاب حکومت موبائل ایپ ٹیکسیوں کے خلاف نرالی منطق لے آئی ،سیکریٹری پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ایسی ٹیکسیوں میں سنگین واقعات رونما ہوئے۔
کریم اور اوبر پر پابندی کے بعد ان کے خلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے، جوبھی ٹیکسی پکڑی اسے رجسٹریشن کے بعد ہی چھوڑا جائے گا ۔