شہر شہر
09 مارچ ، 2017

کراچی میں گوشت کی 34ویں دکان لٹ گئی

کراچی میں گوشت کی 34ویں دکان لٹ گئی

کراچی میں میٹ شاپس پراکتوبر 2015ء سے شروع ہونے والی فلمی قسم کی وارداتیں رکنے کا نام نہیں لے رہیں، ڈیڑھ سال کے دوران اب تک میٹ شاپ کی 34برانچوں پر ڈاکے پڑچکے ہیں۔

کمپنی کے مالک کا کہنا ہے کہ پولیس نے چند واقعات کا ہی مقدمہ درج کیا، ایک ملزم کو شناخت بھی کروایا تھا مگر وہ بھی گرفتار نہ کیا جاسکا۔

ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میںگوشت فروخت کرنے والی کسی بزنس چین کی 34 برانچیں لوٹ لی جائیں تو اسے چلانے والوں کی آنکھوں سے نیند غائب اور دل کا چین لُٹ جاتا ہے۔

16ماہ میں 34وارداتوں کا مطلب ہے کہ ایک ماہ میں اوسطاً 2سے زیادہ وارداتیں ہوئیں،یہ رونا ہے کراچی کی ایک ایسی میٹ چین کا جسے گوشت خور ڈاکوؤں نے ہدف بنا رکھا ہے۔

اس بار 17فروری کو ہدف بنی سولجر بازار کی برانچ،ڈاکووں کی تعداد وہی تھی، یعنی دو، انداز بھی وہی جانا پہچانا تھا،بے دھڑک برانچ میں داخل ہوئے، پہلے نے کیمرے کی پوزیشن دیکھ کر ہڈی سے اپنا چہرہ چھپایا جبکہ دوسر ڈاکو پہلے کی طرح پی کیپ پہنا ہوا تھا۔

ہڈی والے ڈاکو نے پہلے گوشت کی تھیلی سگنیچر کے طور پر اٹھائی پھر کیش کاؤ0نٹر سے باآسانی رقم لوٹی۔

اس دوران ایک خاتون اسکول کے بچوں کے ساتھ دکان میں داخل ہوئیں لیکن ملزمان کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی،انہوں نے واردات مکمل کی اور ہمیشہ کی طرح یہ جا وہ جا۔

میٹ شاپ چین کے اوونر نعمان نے ’جیونیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ اس نوعیت کی سب سے پہلی واردات نارتھ ناظم آباد بلاک ایل میں ہوئی اور اس کے بعد تانتا بندھ گیا۔

ڈکیتی کی 34میں سے صرف 4وارداتوں کے ہی مقدمات درج کیے گئے، دوسری سے تیسری واردات کے بعد کرمنل ریکارڈ آفس سے ایک ملزم کی شناخت بھی کی جو عائشہ منزل پر ٹھیلا لگاتا تھا، تفتیشی افسران کو بتایا بھی گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

مزید خبریں :