07 جولائی ، 2017
خوشبوؤں اور نت نئے پہناوؤں کے حوالے سے مشہور پیرس میں تنگ ترین قرار دی گئی گلی، مچھلیوں کی شکاری ایک بلی سے منسوب ہے۔
دریائے سین میں 477؍ سال قبل مچھلیوں کا شکار کرنے والی کالی بلی اور اسے مارنے کی سازش کرنے والے 3؍ طلباء کے قتل کی کہانی کافی دلچسپ ہے۔
پیرس کے مصروف ترین کاروباری اور تفریحی علاقے کی ایک گلی کا نام ’مچھلیوں کی شکاری بلی والی گلی‘ ہے۔ اس گلی کو پیرس کی تنگ ترین گلی قرار دیا گیا ہے۔ 1540ء کے دور کی یہ کہانی حقیقی ہے۔
ان دنوں پیرس کا دریائے سین عام دریاؤں کی طرح محض آبی گزر گاہ تھا اور اس گلی کی جگہ دریا کی طرف جانے والا کچا راستہ ہوا کرتا تھا۔ اس علاقے کے ایک مکین ’دوم پیرلے‘ کی پالتو اور لاڈلی کالی بلی اس کچے راستے سے دریا کے کنارے آبیٹھتی تھی ۔
بلی پھرتیلے انداز میں ایک پنجہ مار کر دریا سے مچھلی کا شکار کرلیتی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا مالک کسی سفر پر گیا ہوا تھا تو یہاں کے تین شرارتی طلباء نے کالی بلی کو جن قرار دے کر اسے مارنے کی غرض سے دریا میں پھینک دیا جو دریا کے تیز پانی میں بہہ گئی۔
لوگوں نے اس کی موت کو یقینی مان کر افسوس کیا مگر کچھ عرصے بعد جب ’دوم پیرلے‘ پیرس واپس آیا تو وہ بلی اس کے ساتھ تھی۔ بلی کو دریا میں پھینکنے کے عینی شاہد اسے دوبارہ دیکھ کر جمع ہوگئے اور اسے زندہ پاکر دوم پیرلے سے حیرت کا اظہار کرنے لگے۔
کہا جاتا ہے کہ لاڈلی بلی پر تشدد کا سن کر دوم پیرلے غصہ میں آگیا اور اس بااثر شخص نے بلی کو دریا برد کرنے والے ان تین نوجوانوں کو سرعام لٹکا کر مار دیا۔
اس قانون شکنی کی دوم پیرلے کو کیا سزا ملی اس کا تو کچھ پتہ نہیں لیکن ’جناتی‘ سمجھی گئی اس کالی بلی نے اس واقعہ سے خوب شہرت پائی اور وہ کافی عرصے تک دریائے سین سے مچھلیوں کا شکار کرتی رہی۔
یہ بلی اور اس سے منسوب یہ گلی اب پیرس کی تاریخ ہے۔ 29؍ میٹر یا 95؍ فٹ لمبائی کی یہ گلی ایک اعشاریہ 80؍ میٹر یا 5 فٹ 11؍ انچ چوڑی ہے۔ بلیوں کے شیدائی سیکڑوں لوگ روزانہ اس یادگار کے ساتھ تصاویر بناتے نظر آتے ہیں۔