14 نومبر ، 2017
پاکستانی طلباء نے امریکی شہر بوسٹن میں جاری انجینئرڈ مشینوں کے بین الاقوامی مقابلوں (آئی جی ای ایم) میں سلور میڈل حاصل کرلیا۔
ان طلباء نے مچھلی کے ذریعے پانی میں بھاری دھاتوں کا پتہ لگانے کا پراجیکٹ پیش کیا تھا۔
'رپورٹر فش' کے نام سے یہ پراجیکٹ ڈائریکٹوریٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا اور نجی تعلیمی اداروں کے اشتراک سے تیار کیا گیا۔
اس پراجیکٹ کے تحت طلباء نے پانی میں بھاری دھاتوں کی موجودگی پر رنگ بدلنے والی مچھلی کا جینیٹک سرکٹ یعنی ڈی این اے تیار کیا۔
بین الاقوامی مقابلے میں دنیا بھر سے 300 ٹیموں نے حصہ لیا، جس میں پاکستانی طلباء کی 6 رکنی ٹیم شریک ہوئی۔
مقابلے میں حصہ لینے والے طلباء میں لاہور، اٹک، اسلام آباد، ملتان ، فیصل آباد، خیبر ایجنسی، چارسدہ ، پشاور، صوابی اور مردان کے طلباء شامل تھے۔
انٹرنیشنل جینیٹیکلی انجینئرڈ مشینز (آئی جی ای ایم) میں یہ پاکستان کی دوسری نمائندگی ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا سنتھیٹھک بائیولوجی مقابلہ ہے۔
گذشتہ سال بھی پاکستانی طلباء نے گاڑیوں میں گیسز معلوم کرنے کے لیے بائیو سنسر تیار کرکے مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔