پاکستان
Time 08 فروری ، 2018

سینیٹ الیکشن: فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے نامزد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع

فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کی جانب سے نامزد امیدواروں نے سینیٹ کے لیے الگ الگ کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

سینیٹ امیدواروں کے ناموں پر رابطہ کمیٹی کے اراکین اور پارٹی سربراہ کے درمیان اختلافات اب تک برقرار ہیں۔

فاروق ستار کی جانب سے الیکشن کمیشن میں سینیٹ کے کاغذات نامزدگی میں کامران ٹیسوری، احمد چنائے، فرحان چشتی، حسن فیروز، منگلا شرما صاحبہ، سنجے پروانی، شاہد پاشا اور قمر منصور شامل ہیں۔

کامران ٹیسوری کاغذات نامزدگی جمع کرارہے ہیں۔ فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب

ادھر رابطہ کمیٹی کی جانب سے جمع کروائے گئے ناموں میں نسرین جلیل، فروغ نسیم، کشور زہرا، عامر چشتی، مطیع الرحمان اور عبدالقادر خانزادہ شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کی، اس موقع پر فیصل سبزواری پارٹی سربراہ سے گلے مل کر آبدیدہ ہوگئے۔

رابطہ کمیٹی کے نامزد امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے۔ فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب

اس سے قبل پی آئی بی کالونی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے نامزد کردہ امیدواروں کے نام فائنل ہیں جنہیں سب نے مبارکباد دی ہے۔ 

امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جنرل کیٹیگری کے لیے کامران ٹیسوری کا نام سرفہرست ہے۔

دوسری جانب رابطہ کمیٹی کے اراکین نے کامران ٹیسوری کے نام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ 

نسرین جلیل کا رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کے بیک گراؤنڈ میں بہت ساری چیزیں ہیں اور کچھ ایسے معاملات ہیں جن پر یہاں بات نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں شخصیات پر نہیں جانا بلکہ پارٹی کو یکجا رکھنا ہے، چاہتے ہیں بہتر انداز سے معاملات حل ہوں۔

خیال رہے کہ سینیٹ کی نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے۔

ایک دوسرے کے خلاف پریس کانفرنسز

رات گئے پہلے بہادر آباد آفس پر رابطہ کمیٹی کے رکن فیصل سبز واری نے پریس کانفرنس کر کے سینیٹ کے لیئے کئی نام گنوائے  جس میں کامران ٹیسوری کا نام شامل نہیں تھا۔

پارٹی سربراہ فاروق ستار نے جوابی پریس کانفرنس کی اور کہا کہ ایم کیو ایم کی ہنڈیا چوراہے پر اس طرح نہیں پھوٹنی چاہیے تھی، آئین دکھانے والے کیا اب کنوینئر کو بھی نکالنے کے درپے ہیں۔ 

فاروق ستار نے کہا کہ پریس کانفرنس کے دوران فیصل سبزواری نے بہت کڑوی کسیلی باتیں کیں، تقسیم کرنا ہوتی تو پہلے ہی وہ رابطہ کمیٹی تحلیل کر دیتے۔

فیصل سبزواری کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ سینیٹ کی نشستوں کی بندر بانٹ کی جارہی ہے، فاروق ستار نے ان کے خلاف نعرے لگوائے اور گالیاں دلائی گئیں تاکہ ایک شخص کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا جا سکے۔

دوسری جانب صبح سوا چار بجے کے قریب عامر خان نے بیان دیا کہ فاروق ستار بہادر آباد آفس آ کر مشاورت کر لیں جس پر فاروق ستار نے کہا کہ ساتھیوں سے مشورہ کروں گا کہ کب جانا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان میں تنظیمی بحران کی وجہ

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کا نام سینیٹ امیدوار کے طور پر سامنے آنے پر پارٹی میں بحران پیدا ہوا۔

رابطہ کمیٹی نے 6 فروری کو اجلاس بلاکر کامران ٹیسوری کی نہ صرف 6 ماہ کے لیے رکنیت معطل کی بلکہ انہیں رابطہ کمیٹی سے بھی خارج کیا جس کے بعد فاروق ستار نے اجلاس کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے اجلاس میں شریک رہنماؤں کی رکنیت کچھ دیر کے لیے معطل کی۔

رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی کے مطابق روایات، اصولوں اور طریقہ کار کے تحت رابطہ کمیٹی نے ترتیب وار 6 امیدواروں کے نام سینیٹ کی نشستوں کے لیے تجویز کیے تھے۔

جن میں ڈپٹی کنوینئر نسرین جلیل، فروغ نسیم، امین الحق، شبیر قائم خامی، عامر خان اور کامران ٹیسوری شامل تھے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی خواہش تھی کہ ہم دو ساتھیوں کی قربانیاں دے کر ہر حالت میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا امیدوار بنائیں۔

مزید خبریں :