پاکستان
Time 24 فروری ، 2018

پی ٹی آئی نے سینیٹ کے ایک ووٹ کیلیے والد کے قاتل سے ڈیل کر لی، سورن سنگھ کے بیٹے کا الزام


پاکستان تحریک انصاف کے مقتول رہنما سورن سنگھ کے بیٹے نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے سینیٹ کے ایک ووٹ کے لیے ان کے والد کے قاتل سے ڈیل کر لی ہے۔

تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی بلدیوکمار کے پروڈکشن آرڈر پر سورن سنگھ کےبیٹے اجے سورن سنگھ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلدیو کمارمیرےوالدکاقاتل ہے جس کے خلاف عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔

اجے سورن سنگھ کا کہنا تھا کہ سورن سنگھ پی ٹی آئی کے کارکن بھی تھے، صوبائی حکومت بلدیو کمار کے خلاف سپریم کورٹ کیوں نہیں گئی، اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک نےسینیٹ کےایک ووٹ کے لیے قاتل سےڈیل کر لی ہے۔

سورن سنگھ کے بیٹے نے بلدیو کمار کو اسمبلی آنے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بلدیو کمارکواسمبلی لایاجاتاہےتوکیاوہ ہمارے خاندان کوچھوڑدےگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس تحریک انصاف کے رہنما اور صوبائی وزیر برائے اقلیتی امورسورن سنگھ کو قتل کر دیا گیا تھا جس کے الزام میں تحریک انصاف ہی کے اقلیتی رہنما بلدیو کمار کو حراست میں لیا گیا تھا۔

بلدیو کمار کے رکن اسمبلی کا پس منظر

تحریک انصاف کے اقلیتی نشست پر منتخب رکن اسمبلی سورن سنگھ کو 22 اپریل 2016 کو ان کے آبائی ضلع بونیر میں موٹر سائیکل سواروں نے قتل کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے جن ملزمان کو گرفتار کیا انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے یہ کام بلدیو کمار کے کہنے پر کیا تھا۔

بلدیو کمار اقلیتی نشست پر سورن سنگھ کے بعد پارٹی کی دوسری ترجیح تھے اور وہ مبینہ طور پر سورن سنگھ کے قتل کے بعد خود رکن اسمبلی بننا چاہتے تھے۔

خیال رہے کہ مقتول سورن سنگھ اقلیتی امور کے لئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے مشیر بھی تھے۔

پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر بلدیو کمار کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف بونیر کی مقامی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے اور وہ سینٹرل جیل پشاور میں قید ہیں۔

دوسری جانب سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں بلدیو کمار کا نام آنے کے بعد تحریک انصاف نے ان سے لاتعلقی ظاہر کرنے کا اعلان کیا اور ان کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرکے دوسرے امیدوار کو نامزد کرنے کی کوشش بھی کی تاہم الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ اب ایسا ممکن نہیں۔

اسمبلی اجلاسوں میں بھی بلدیو کمارکے خلاف تمام جماعتوں نے مل کر سخت احتجاج کیا اور نہ صرف تحریک انصاف بلکہ اپوزیشن کے تمام اراکین نے بھی کہا کہ وہ ایک ایسے شخص کے ساتھ اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے جس نے اس رکنیت کے لئے اپنے ساتھی کو قتل کیا ہو۔ 

مزید خبریں :