22 جولائی ، 2012
تھر پارکر…تھرپارکر میں پراسرار بیماری کے باعث موروں کی ہلاکت کی خبر جیو نیوز پر نشر ہونے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف سندھ کی آنکھ بھی کھل گئی،کنزرویٹر وائلڈ لائف سندھ نے ماہرین کی ٹیم کے ہمراہ تھرپارکر کا دورہ کیا اور مردہ اور بیمار موروں کے جسم سے اجزاء حاصل کئے۔ضلع تھرپارکر میں موروں کی پراسرار ہلاکت کی خبر جیو نیوز پر نشر ہونے کے بعد کنزرویٹر وائلڈ لائف سندھ سعید اختر بلوچ نے اتوار کے روز تھرپاکر کا دوراہ کیا،سعید اختر بلوچ نے جیو نیوز سے گفت گو کرتے ہوئے تھرپارکر میں پراسرار بیماری کے باعث موروں کے ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ انہوں نے تھر میں پراسرار بیماری کے باعث ہلاک اور بیمار پڑنے والے موروں کے جسم سے اجزا لئے ہیں،جو وہ اپنے ساتھ کراچی لے جارہے ہیں،کنزرویٹر وائلڈ لائدف سندھ کے مطابق بیماری کی تشخیص کے لئے یہ نمونے لیبارٹری بھیجے جائیں گے،محکمہ وائلڈ لائف سندھ کی جانب سے موروں کے علاج کے لئے مٹھی میں طبی کیمپ قائم کردیا گیا ہے جبکہ تھر پارکر کے مختلف علاقوں میں گشتی طبی ٹیمیں بھی روانہ کردی گئی ہیں۔