Time 28 مارچ ، 2018
پاکستان

پتنگ کی چھینا جھپٹی میں نہیں پڑیں گے، فاروق ستار

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار کی زیر صدارت اراکین اسمبلی ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ کا اجلاس ہوا۔

ذرائع کے مطابق اراکین نے مشورہ دیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے ایک بار پھر مصالحتی فارمولا پیش کیا۔

انہوں نے پارٹی سربراہ کے لیے الیکشن کرانے یا 30-35 رکنی رابطہ کمیٹی کے لیے الیکشن کرانے کی پیش کش کی۔

فاروق ستار نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عدالت نہیں جانا چاہتے تاہم کارکنان نے عدالت سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے مطالبے پر عدالت سے رجوع کریں گے لیکن عدالت نے حکم امتناع بڑھایا تو اس سے دست بردار ہوجائیں گے اور پتنگ کو لٹکنے نہیں دیں گے اور اس کی چھینا جھپٹی میں نہیں پڑیں گے۔

فاروق ستار نے کہا کہ پتنگ تو بہادر آباد والوں کو دی گئی ليکن ڈور کسی اور کے پاس ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی کنوینرشپ کے تنازع سے متعلق دائر درخواستوں پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا  کہ فاروق ستار پارٹی کے کنوینر نہیں رہے۔

الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے فاروق ستار کی کنوینرشپ سے متعلق محفوظ کردہ مختصر فیصلہ سنایا۔

الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے فاروق ستار کی کنوینرشپ سے متعلق محفوظ کردہ مختصر فیصلہ سنایا۔

الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی درخواستیں منظور کرلیں جب کہ فاروق ستار کی جانب سے کرائے جانے والے انٹرا پارٹی انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کا تنظیمی بحران

رواں برس فروری کے آغاز میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کا نام سینیٹ امیدوار کے طور پر سامنے آنے پر پارٹی میں اختلافات نے سر اٹھایا جو بحران کی صورت میں تبدیل ہوگیا۔

رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کی رکنیت معطل کی تو فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا، بعدازاں سینیٹ انتخابات کے لیے فاروق ستار گروپ اور رابطہ کمیٹی اراکین کی جانب سے الگ الگ کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

اور اسی دوران رابطہ کمیٹی نے پارٹی سربراہ فاروق ستار کو قیادت سے نکال دیا اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھا گیا جسے بعدازاں واپس لے لیا گیا۔

قیادت کی اس جنگ میں فاروق ستار کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کا اعلان کیا گیا، جس کے نتیجے میں فاروق ستار بھاری اکثریت سے ایم کیو ایم کے کنوینر منتخب ہوئے، جسے بہادرآباد دھڑے نے ماننے سے انکار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔

اور آج الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے پی آئی بی گروپ کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا اور فیصلہ سنایا کہ فاروق ستار اب ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیر نہیں رہے۔

مزید خبریں :