چیف جسٹس کے پاس فریادی بن کر گیا امید ہے وہ بات سمجھیں گے، وزیراعظم


وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میں چیف جسٹس کے پاس پاکستان کا فریادی بن کر گیا تھا اور امید ہے کہ وہ بات کو سمجھیں گے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا سرگودھا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو مسائل ہی مسائل تھے، سردیوں میں گیس نہیں ہوتی تھی، سی این جی بند تھی، کارخانے اور بجلی گھر بند تھے لیکن آج پاکستان میں جہاں بھی چلے جائیں ہر جگہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے ہی کام نظر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ تو پرویز مشرف نے کوئی کام کیا اور نہ ہی آصف زرداری نے کوئی کام کیا، صرف (ن) لیگ ہی ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے، دیگر حکومتوں نے صرف اپنی جیبیں بھرنے کے لیے کام کیے۔

نیب عدالتوں نے انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ برملا کہتا ہوں نیب عدالتوں نے انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے، جو الزامات لگائے ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے، ایسے الزامات لگائے جاتے ہیں جن کا کوئی سر پیر ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا حکم آیا، فیصلے کی سیاہی خشک نہیں ہوئی تھی نواز شریف نے عہدہ چھوڑ دیا، ان ہی عدالتوں نے نواز شریف کو ہائی جیکر بنایا، آج تو ایک اقامے کی بات ہوئی، ایسے فیصلوں سے ملک کا نقصان ہوتا ہے اور ترقی رک جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کبھی دھرنے ہوئے اور کبھی عدالت میں گھسیٹا گیا لیکن اس کے باوجود ہم نے مقابلہ کیا اور ترقی کا سفر بھی جاری رہا، موجودہ حکومت نے 10 ہزار 400 میگا واٹ بجلی کا اضافہ کیا، مقامی طور پر مسائل آتے ہیں لیکن بجلی کی پیداوار میں کمی نہیں ہو گی۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آج وہ تقریریں کر رہے ہیں جنہوں نے یہ مسائل پیدا کیے لیکن ہمیں تقریریں کرنے والوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا خاتمہ ہو چکا اور ترقی کا دور شروع ہو چکا ہے، رواں سال 5.7 کی پیداواری شرح ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1700کلو میٹر موٹرویز بن چکی یا تکمیل کے مراحل میں ہیں، یہ کام پہلے کی حکومتیں بھی کر سکتی تھیں ان کے پاس وسائل تھے، کے پی کے، سندھ، بلوچستان کا ہر شخص یہی کہتا ہے کہ اگر کسی نے کام کیا ہے تو پنجاب نے۔

 جو لوگ پیسے دیکر سینیٹر بنے ہیں وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتے، وزیراعظم

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جو لوگ پیسے دیکر سینیٹر بنے ہیں وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتے، ان لوگوں کو گھر بھیجنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ تکلیف عمران خان کو ہے لیکن وہ اپنی تقریر بھول گئے ہیں کہ جب وہ روز تقریر کرتے تھے کہ میرے 14 ایم پی ایز آصف زرداری نے خرید لیے ہیں لیکن جب ووٹ دینے کی باری آئی تو ان کی جماعت نے پیپلز پارٹی کو ہی ووٹ دیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں اس برائی کے خلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے اور اسے جڑ سے ختم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سینیٹ وفاق کی نمائندگی کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) واحد جماعت ہے جس نے سینیٹ کے الیکشن میں ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، سینیٹ الیکشن میں وہ لوگ بھی منتخب ہوئے جن کی جماعت کا اسمبلی میں کوئی وجود ہی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیلنج دیتا ہوں آصف زرداری اور عمران خان ٹی وی پر آ کر صرف کہہ دیں کہ ان کے ایم پی ایز نہیں بکے اور ووٹ نہیں خریدے گئے تو ہم یقین کر لیں گے، قوم بھی عمران خان اور آصف زرداری کے منہ سے سننا چاہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے نہیں چلے۔

عمران خان ہو یا آصف زرداری انہیں تکلیف برداشت کرنی پڑے گی، وزیراعظم پاکستان

ان کا کہنا تھا کہ عزت صرف کرسی پر بیٹھنے سے نہیں آتی بلکہ کرپشن سے پاک سیاست سے آتی ہے، چیئرمین سینیٹ بھی کہہ دے کہ انہیں علم نہیں کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے خرچ ہوئے، عمران خان ہو یا آصف زرداری انہیں تکلیف برداشت کرنی پڑے گی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین کو ایک تکلیف یہ بھی ہے کہ میں چیف جسٹس سے کیوں ملا، پہلے کہتے تھے کہ اداروں کے درمیان تعاون نہیں ہے، اب جب اداروں سے بات کی تو ایک شخص کی جانب سے کہا گیا کہ ملاقات کی ٹائمنگ درست نہیں ہے، ان صاحب سے کہتا ہوں کہ ملاقات کی درست ٹائمنگ آپ بتا دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہاں میں چیف جسٹس سے پاکستان کا فریادی بن کر ملا، میں نے چیف جسٹس سے ملاقات میں کوئی ذاتی بات نہیں کی بلکہ ملکی ترقی کے لیے بات کی اور امید ہے کہ وہ بات کو سمجھیں گے، میرے گواہ چیف جسٹس ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت آخری منٹ تک اپنی مدت پوری کرے گی اور گالم گلوچ کی سیاست جولائی میں دفن ہو جائے گی، جولائی کے الیکشن میں ہم بھرپور طریقے سے کامیاب ہوں گے اور پہلے سے زیادہ سیٹیں لے کر جیتیں گے۔

مزید خبریں :