23 جولائی ، 2012
کراچی … صحرائے تھر میں پراسرار بیماری نے مزید 5 نایاب موروں کی جان لے لی، ایک ہفتے کے دوران مرنے والے موروں کی تعداد 51 تک جاپہنچی دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے نایاب پرندوں کی اموات کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ جنگلی حیات کو فوری اقدامات کی ہدایات کردی۔ ذرائع کے مطابق گوٹھ گلو تڑ، چاہو اور قادر واری سمیت تھر پارکر ضلع کے مختلف دیہات میں پراسرار بیماری کے باعث پیر کے روز مزید 5 مور مرگئے۔ محکمہ وائلڈ لائف سندھ کی جانب سے تھر کے مختلف علاقوں میں بیمار موروں کے علاج کیلئے گشتی طبی ٹیمیں تو بھیجی گئی ہیں اور مٹھی میں ایک کیمپ بھی قائم کردیا گیا ہے تاہم موروں کی اس بیماری سے متعلق کوئی رپورٹ سامنے نہ آسکی۔ تھر میں اس پراسرار بیماری کے باعث مور بدستور مر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دنیا کے خوبصورت اور تھر کے نایاب پرندہ "مور"کی وسیع پیمانے پر اموات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے محکمہ جنگلی حیات کے حکام کو مور کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہاوٴس کراچی سے جاری بیان کے مطابق سید قائم علی شاہ نے محکمہ وائلڈ لائف کے افسران اور ذمہ دار عملے کو ہدایت کی ہے کہ اس نایاب پرندے کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں جبکہ محکمہ انیمل ہسبینڈری سندھ کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولٹری ویکسی نیشن پروگرام کے تحت ان اہم اور نایاب پرندوں کے بچاوٴ کی مہم اور انہیں ٹیکے لگانے کا انتظام کریں۔