07 مئی ، 2018
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے اگلی مرتبہ اگر حکومت میں آئے تو ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار اور سپریم جوڈیشل کونسل کے طریقہ کار کو تبدیل کریں گے۔
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے کردار کو موثر بنایا ہوگا۔
نواز شریف نے احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ پر حملہ کوئی معمولی واقعہ نہیں بلکہ نوبت یہاں تک پہنچنا انتہائی افسوسناک ہے۔
سابق وزیراعظم نے حال ہی میں سیاستدانوں کی سیکیورٹی واپس لیے جانے کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'کل سیکیورٹی کہاں تھی؟ سپریم کورٹ کو اس طرح کے معاملات کا نوٹس لینا چاہیے'۔
احتساب عدالت میں جاری نیب ریفرنسز کی سماعتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'آج ہماری 62 ویں پیشی ہے، پہلے 6 مہینے گزرے، پھر 2 ماہ کی توسیع ہوئی، اب 2 ماہ بھی گزر گئے، میرا خیال ہے کہ اگر اس کیس میں کوئی جان ہوتی، یا یہ الزمات درست ہوتے تو کیس 8 مہینے نہ لیتا بلکہ 8 ہفتوں میں فیصلہ ہوجاتا'۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ 'نیب کو ہمارے خلاف ثبوت نہیں مل رہے، ہمیں بتا دیں ہم ہی کچھ ڈھونڈ کر لے آئیں'۔
سابق وزیراعظم نے کیس کو انتہائی کمزور قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'میں نے اپنے وکیل سے مشورہ کیا ہے کہ کیا اب ہمیں بریت کی درخواست دائر کردینی چاہیے'۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'کیا اس کیس کو اُس وقت تک کھینچا جائے گا کہ جب تک کوئی ایسی چیز نہ سامنے آجائے، جس پر نواز شریف کو سزا دی جائے'۔
نواز شریف نے کہا کہ 'جب کچھ نہیں ہے تو اس کیس کو ختم ہوجانا چاہیے، یہ سب یکطرفہ ہے اور انشاء اللہ قوم جلد اس کا فیصلہ کردے گی'۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ '2013 میں احتساب کا عمل شروع ہوا، یہ عمل ایک بندے تک محدود نہیں رہے گا، جو جو جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کا مرتکب ہوا، سب کی باری آنی ہے اور آئندہ اس احتساب کے عمل سے نکلنا مشکل ہوگا'۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ 'اس ملک میں احتساب صرف سیاستدانوں اور سول سرونٹس کا ہی ہوتا ہے، لیکن اب احتساب کا عمل سب پر لاگو ہوگا اور سب کی باری آئے گی'۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے 2013 کے الیکشن کے حوالے سے بیان کا نوٹس لیا جانا چاہیے'۔
واضح رہے کہ چند روز قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں نواز شریف کو فوج کی مدد حاصل تھی۔
احتساب عدالت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 'اصغر خان کیس میں بھی سب کے نشانے پر نواز شریف ہی ہے جبکہ میں نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، دہشت گردی کا خاتمہ کیا، میں نے ضرب عضب کا اعلان پارلیمنٹ میں خود کیا تھا'۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'الیکشن 2018 کو کسی قیمت پر ملتوی نہیں ہونے دیں گے، پوری دنیا میں ایسا نہیں ہوتا، پارلیمنٹ کا کردار موثر کرنا ہوگا، نیا نظام ضرور آئے گا'۔