نقیب قتل کیس: مرکزی ملزم راؤ انوار نے ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی


کراچی: نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار نے ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی۔

جیونیوز کےمطابق نقیب اللہ قتل کیس کےمرکزی ملزم معطل ایس ایس پی راؤ انوار نے اپنے وکیل کے توسط سے انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر دو میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی ہے۔

راؤ انوار کی جانب سےمؤقف اپنایا گیا ہےکہ جب نقیب اللہ کا قتل ہوا تو وہ جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے، اس حوالے سے چالان، رپورٹ، جے آئی ٹی کی فائنڈنگز اور جیوفینسنگ میں تضادات ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ پولیس کی جانب سے کیس کی تحقیقات ٹھیک سے نہیں کی گئی ہیں لہٰذا کیس میں ضمانت منظور کیا جائے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم راؤ انوار کی درخواست پر 14 مئی کے لیے سرکاری وکیل اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے جب کہ نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی کیس کی سماعت بھی اسی روز ہوگی۔

واضح رہےکہ راؤ انوار کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر  جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا لیکن وہ جوڈیشل ریمانڈ پر اپنی گھر پر ہیں، سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ملیر کینٹ میں واقع ان کی رہائش گاہ کو ہی سب جیل قرار دیا گیا ہے۔

کیس کا پس منظر

13 جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔

بعدازاں 27 سالہ نوجوان نقیب محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔

تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔


مزید خبریں :