06 جنوری ، 2019
اسلام آباد: سابق حکومتی ترجمان ڈاکٹر فرخ سلیم نے انکشاف کیا ہےکہ وزیراعظم کے مشیر رزاق داؤد نے عمران خان کی دورۂ چین کے دوران چینی کمپنی گیزوبا کے حکام سے ملاقات کرائی جو ان کی دورے میں کسی بھی نجی کمپنی سے واحد ملاقات تھی۔
پروگرام جیو پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ حکومت میں رہ کر اہم ٹھیکے لینا مفادات کا ٹکراؤ ہے، حکومت کی نیت درست لیکن قابلیت کا فقدان ہے، حکومتی عہدے کے ذریعے جیبیں گرم کرنا کرپشن ہے۔
سابق حکومتی ترجمان نے انکشاف کیا کہ رزاق داؤد نے وزیراعظم کی دورۂ چین کے دوران گیزوبا کمپنی حکام سے ملاقات کرائی، گیزوبا واحد نجی کمپنی تھی جس سے وزیراعظم عمران خان ملے اور میں نے گیژوبا کے ساتھ وزیراعظم کی ملاقات کی تصویریں دیکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آتا اور 16 دن میں ختم ہوجاتا ہے، کب تک قرضوں سے ملک چلایا جائے گا؟ ملکوں میں دوستی نہیں مفادات ہوتے ہیں، دنیا میں کہیں مفت لنچ نہیں ملتا۔
ڈاکٹر فرخ سلیم نے بتایاکہ متحدہ عرب امارات سے 2.8 فیصد شرح سود پر قرض ملا، سعودی عرب سے بھی 3 فیصد سے زیادہ شرح سود پر قرض ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ ماضی کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، غیریقینی کی صورتحال میں کوئی کاروبار نہیں چل سکتا۔
ڈاکٹر فرخ سلیم کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر کی حکومتی پالیسی کے نتائج نہیں ملے، مہنگائی دو گنا بڑھ چکی ہے، سابق وزیرخزانہ نے روپے کی قدر منجمد رکھنے کیلئے 9 ارب ڈالر مارکیٹ میں جھونک دیے۔