25 اکتوبر ، 2019
پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ ویرات کوہلی اور کین ولیمسن کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ اپنی پرفارمنس کے ساتھ ٹیموں کے کیسے آگے لے کر چل رہے ہیں ۔
پاکستان ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ تین ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کیلئے ہفتے کی صبح لاہور سے براستہ دبئی سڈنی کیلئے روانہ ہو رہا ہے۔
روانگی سے قبل کپتان بابر اعظم نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ پریس کانفرنس کیلئے آتے ہوئے پرانی یادیں تازہ ہو گئیں، یہاں بال پِکر کے طور پر آیا تھا اور آج یہاں کپتان کی حیثیت بیٹھا ہوں ، اس مقام تک پہنچنے کیلئے سخت محنت کی ، یہ آسان سفر نہیں رہا ۔
بابر اعظم نے کہا کہ وہ انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی بھی کپتانی کر چکے ہیں اب ذمہ داری ملی ہے تو اس کا دباؤ نہیں ہے کوشش ہو گی کہ اپنی پرفارمنس کے ساتھ ٹیم کی بھی پرفارمنس بھی اچھی ہو ، آسٹریلیا میں سیریز ہمیشہ چیلنجنگ ہوتی ہے ، اچھا کھیلنے اور جیت کا جذبہ لے کر آسٹریلیا جا رہے ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ ٹیم کا کمبی نیشن اچھا ہے ، سینیئر کے ساتھ جونیئر کھلاڑی بھی شامل ہیں ، محمد عامر کےساتھ اب محمد عرفان بھی ٹیم میں ہیں لہٰذا بولنگ کا کمبی نیشن اچھا ہے ۔
شعیب ملک اور محمد حفیظ جیسے سینیئر کھلاڑیوں اور سلیکشن میں اِن پٹ کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر بابر اعظم نے کہا کہ سلیکشن میں ان کی رائے لی جاتی ہے ، سینیئر کھلاڑیوں کے حوالے سے بات کی تھی لیکن ٹیم منتخب کرنے میں آخری فیصلہ سلیکشن کمیٹی کا ہے ۔
بابر اعظم نے کہا کہ تین میچوں کی پرفارمنس سے اندازہ نہیں لگانا چاہیے کہ میری پرفارمنس نیچے جارہی ہے ، اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے ، ہماری ٹیم میں بوجھ بننے والا کوئی کھلاڑی نہیں ، فخر زمان اور شاداب خان کی کارکردگی بہتری کی طرف جارہی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ وہ فخر زمان کے ساتھ اوپننگ کریں گے جبکہ امام الحق بیک اپ اوپنر ہیں ۔
بابر اعظم نے کہا کہ سرفراز احمد کی کمی محسوس ہوُگی ، ان کی بڑی خدمات ہیں ، ان کے دور میں ٹیم نمبر ون بنی لیکن محمد رضوان اچھا کھیلتے ہوئے ٹیم میں آئے ہیں ان کی موجودگی سے بھی فائدہ ہو گا۔