02 نومبر ، 2019
ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طبیعت خراب ہونے پر پمز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کرایا گیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں 18 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔
نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے خلاف تاحال ریفرنس دائر نہیں کیا گیا اور احتساب عدالت کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے ریمانڈ میں کئی بار توسیع کی جا چکی ہے۔
28 اکتوبر کو شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت میں بتایا تھا کہ میڈیکل بورڈ کی جانب سے ان کی سرجری تجویز کی گئی ہے لہذا عدالت اجازت دے کہ میں اپنے خرچ پر شفا انٹرنیشنل اسپتال سے علاج کراؤں۔
شاہد خاقان نے عدالت سے یہ استدعا بھی کی کہ ان کا کیس میڈیا پر براہ راست دکھایا جائے تاکہ پورا پاکستان دیکھے کہ منتخب نمائندے کتنے کرپٹ ہیں۔
احتساب عدالت نے نیب کی استدعا پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ریمانڈ میں 19 نومبر تک توسیع کر رکھی ہے۔
اب اطلاعات ہیں اڈیالہ جیل میں شاہد خاقان عباسی کی طبعیت ناساز ہونے پر جیل حکام انہیں معائنےکے لیے پمز لیکر آئے۔
ترجمان پمز اسپتال ڈاکٹر وسیم نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی نے کارڈیک سینٹر میں اپنا چیک اپ کرایا۔
ڈاکٹر وسیم کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے دل،گردے اور ہرنیا کا چیک اپ کیا گیا، چیک اپ کے بعد شاہد خاقان عباسی پمز سے روانہ ہو گئے۔