05 نومبر ، 2019
پاکستان کے ٹاپ اسٹار پلیئر اعصام الحق نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) کی جانب سے پاک بھارت ڈیوس کپ ٹائی پاکستان سے نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
جیو نیوز کو بھیجے گئے ویڈیو پیغام میں اعصام الحق نے کہا کہ آئی ٹی ایف کا فیصلہ حیران کن، مایوس کن، حوصلہ شکن اور دلبرداشتہ کرنے والی خبر ہے کیوں کہ ایسی کوئی وجہ نہیں کہ پاک-بھارت ڈیوس کپ ٹائی کو پاکستان سے باہر منتقل کیا جاتا۔
آئی ٹی ایف نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ آزاد سیکیورٹی ماہرین کی رپورٹ کی بنیاد پر ایشین اوشیانا گروپ ون میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹائی کو اسلام آباد سے نیوٹرل وینیو پر منتقل کیا جارہا ہے۔
یہ ٹائی پہلے ستمبر کے وسط میں ہونا تھی لیکن پاک بھارت کشیدگی اور بھارتی کھلاڑیوں کی پاکستان آنے میں ہچکچاہٹ کے بعد ٹائی کو نومبر کے آخر تک مؤخر کیا گیا تھا، تاہم اب آئی ٹی ایف نے ٹائی مکمل طور پر پاکستان سے باہر لےجانے کا اعلان کردیا ۔
پاکستان ٹینس فیڈریشن پانچ روز کے اندر ٹائی کے نیوٹرل وینیو کا اعلان کرے گی۔
اعصام الحق نے آئی ٹی ایف کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی اور کے کرنے کی سزا پاکستان کو بھگتنا پڑرہی ہے، حال ہی میں سری لنکن ٹیم یہاں کھیل کر گئی، بنگلہ دیش کی خواتین ٹیم آئی، برطانوی شاہی جوڑا آیا اور مختلف شہروں کادورہ کیا ، آئی ٹی ایف کی اپنی سیکیورٹی ٹیم نے تمام چیزیں کلیئر کی تھی اس کے بعد اب یہ فیصلہ کرنا کہ ٹائی پاکستان کی بجائے نیوٹرل وینیو پر ہوگی، مایوس کن ہے۔
پاکستان کے ٹاپ ٹینس پلیئر کا کہنا تھا کہ وہ ہوم گراونڈ پر انڈیا کے خلاف ڈیوس کپ میچ کے لیے تیار تھے کیوں کہ اس مقابلے سے نہ صرف پاکستان اور بھارت کو قریب آنے کا موقع ملتا بلکہ اس سے دنیا بھر میں پاکستان کا بھی ایک مثبت امیج اجاگر کیا جاسکتا تھا۔
انہوں نے آئی ٹی ایف کی جانب سے امتیازی سلوک کا بھی شکوہ کیا اور اس فیصلے کو اس سلوک کا ہی نتیجہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل نیوزی لینڈ کیخلاف ٹائی میں بھی ایسا ہی رویہ برتا گیا تھا ۔
اعصام نے کہا کہ اگر یہ ٹائی بھارت میں ہونا ہوتی تو آئی ٹی ایف پاکستانی کھلاڑیوں کو مجبور کرتا کہ وہ انڈیا جاکر اس ٹائی میں شرکت کریں۔ پاکستان ٹینس کی دنیا میں ایک چھوٹا ملک ہے جس کی وجہ سے اس کو اس طرح کے سلوک کا سامنا کرنا پڑررہا ہے۔
اعصام الحق نے زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا کے سامنے مؤقف کو مضبوطی سے پیش کریں ورنہ آج انڈیا آنے سے منع کررہا ہے کل دوسری ٹیم انکار کرے گی اور پاکستان اسپورٹس پھر پندرہ بیس سال پیچھے چلی جائے گی۔