28 نومبر ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین صہیب مقصود کا کہنا ہے کہ ٹیم سے باہر ہونے کے بعد انہوں نے اپنی کارکردگی کا تجزیہ کیا اور اندازہ ہوا کہ انہیں اپنی شاٹ سلیکشن بہتر کرنے کی ضرورت ہے، کچھ فٹنس مسائل بھی کیریئر کی راہ میں حائل ہوئے۔
کراچی میں سدرن پنجاب اور سندھ کے درمیان قائد اعظم ٹرافی میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صہیب مقصود نے کہا کہ انہوں نے اپنی فٹنس پر بہت کام کیا ہے، انہیں اندازہ ہے کہ آج کے دور میں فٹنس کی بہت زیادہ اہمیت ہے اس لیے فٹنس میں معیار کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
ملتان سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ بیٹسمین نے کہا کہ انہوں نے ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد اپنی کارکردگی کا تجزیہ کیا اور ان خامیوں کو پہچاننے کی کوشش کی جو ان کے کیرئیر میں حائل ہوئیں۔
26 ون ڈے اور 20 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے پلیئر نے کہا کہ انہیں اندازہ ہوا ہے کہ کارکردگی میں تسلسل لانا ضروری ہے، ففٹیز کو سنچریز میں تبدیل کرنا اور شاٹس سلیکشن ان کے دو مسائل تھے جس پر انہوں نے کام کیا جس کی وجہ سے ان کا کھیل بہتر ہوا۔
2016 میں دورہ نیوزی لینڈ میں آخری مرتبہ پاکستان کی نمائندگی کرنے والے جارح مزاج بیٹسمین صہیب مقصود کا مزید کا کہنا تھا کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس دے کر ٹیم میں واپسی کیلئے پر امید ہیں۔