10 دسمبر ، 2019
کراچی: اسلام آباد کے فائیو اسٹار ہوٹل میں پیر کو اس وقت جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جب ٹیسٹ اوپنر شرجیل خان پاکستانی کرکٹ ٹیم سے مخاطب تھے۔
انہوں نے ندامت کا اظہار کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کیا اور ساتھی کھلاڑیوں سے معافی مانگی اور انہیں کرکٹ کرپشن سے بچنے کی تلقین کی۔
شرجیل خان نے 2017کے مشہور زمانہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد ری ہیب پروگرام کے آخری مرحلے میں پاکستانی کرکٹرز کو لیکچر دیا۔
پی سی بی کا کہنا اس لیکچر کے ساتھ شرجیل خان کا ری ہیب پروگرام مکمل ہوگیا اور وہ کرکٹ مقابلوں میں واپسی کے لیے تیار ہیں،شرجیل خان کو ڈھائی سالہ پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان سپر لیگ میں انہیں کراچی کنگز میں شامل کرنا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق شرجیل خان جو اپنی جارحانہ بیٹنگ کے لیے شہرت رکھتے ہیں، کی ٹیم ہوٹل میں آمد اور تقریر ساتھی کرکٹرز کے لیے عبرت کا نشان تھی،دس منٹ کی تقریر میں انہوں نے اعتراف کیا کہ میں نے اسپاٹ فکسنگ کی تھی جس پر ساتھی کرکٹرز کے سامنے معافی کا طلب گار ہوں۔
جنوری2017میں شرجیل خان نےمصباح الحق کی قیادت میں کیریئر کا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا اور اس ٹیم میں اظہر علی،اسد شفیق،بابر اعظم ،یاسر شاہ اور عمران خان پنڈی ٹیسٹ کی ٹیم میں بھی شامل تھے۔
ڈھائی سال بعد شرجیل خان انہی ساتھی کھلاڑیوں کے سامنے نادم کھڑے بتارہے تھے کہ کرکٹ کرپشن ایسی دلدل ہے جس سے واپسی مشکل ہےمیں نے غلطی کی آج آپ ساتھی کھلاڑیوں کے سامنے معافی کا طلب گار ہوں لیکن میری آپ لوگوں سے درخواست ہے کہ آپ اس بھیانک دھندے سے بچیں ،اگر کوئی آپ کو پیشکش کرتا ہےتو آپ اس کی فوری رپورٹ کریں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شرجیل خان گفتگو کرتے ہوئے شرمندہ تھے اور ان کی آنکھیں مکمل کہانی بیان کررہی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق شرجیل خان نے جذبات کو قابو میں رکھا ان کی آنکھوں سے آنسو رواں نہیں ہوئے لیکن وہ اپنے جرم پر پشیمان تھے۔