28 اپریل ، 2020
کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال جناح اسپتال میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے قائم کردہ 23 نمبر وارڈ کی حالت انتہائی غیر معیاری ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے قائم کیے جانے والے 23 نمبر وارڈ میں لائے گئے مریضوں میں سے اب تک 12 مریض انتقال کرگئے ہیں جب کہ دیگر مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مریض جناح اسپتال میں کورونا مریضوں کے لیے مختص وارڈ نمبر 23 کی ویڈیو بنا رہا ہے جس میں مریض کا یہ کہناہے کہ وارڈ میں 2 میتیں بھی اسٹریچر پر پڑی دیکھی جاسکتی ہیں۔
شہریوں کا شکوہ ہے کہ وارڈ کی حالت کا کوئی پرسان حال نہیں، نہ ہی کوئی ڈاکٹر پوچھنے آتا ہے اور نہ ہی کوئی طبی عملہ طبی دیکھ بھال کے لیے آرہا ہے۔
سوشل میڈیا پر جناح اسپتال کے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے مختص وارڈ کی ویڈیو میں دیگر مریضوں نے بھی حکومت سے اپیل کی ہے کہ خداراہ انہیں اس 23 نمبر وارڈ سے نکالاجائے۔
وارڈ 23 میں داخل مریضوں کا مزید کہنا ہے کہ کوئی علاج کی سہولیات موجود نہیں ہے اور مریضوں میں بھی خوف طاری ہے، اور دادرسی بھی نہیں کی جارہی ہے۔