17 جولائی ، 2020
سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے ہونے والے سائبر حملے میں ہیکرز نے 130 اکاؤنٹس کو نشانہ بنایا لیکن کسی کے پاس ورڈ کو نہیں چرایا گیا۔
ٹوئٹر کا کہنا ہے ہیکرز نے اکاؤنٹس کا کنٹرول حاصل کیا اور ٹوئٹس بھی کیں لیکن اب متاثرہ اکاؤنٹس سے ڈیٹا ڈاؤن لوڈنگ بلاک کر دی گئی ہے تاہم اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
ٹوئٹر کے مطابق وہ اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا ان اکاؤنٹس سے نان پبلک ڈیٹا چرایا گیا یا نہیں۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے دنیا کی کئی مشہور ترین شخصیات کے ٹوئٹر اکاؤنٹس تسلسل کے ساتھ ہیک ہوئے تھے۔
اس سائبرحملے میں دنیا کے مشہور ترین سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کو نشانہ بنایا گیا جن میں امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن، سابق امریکی صدر باراک حسین اوباما، مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور ٹیسلا کے سربراہ ایلن مسک کے اکاؤنٹس بھی شامل تھے۔
اس حملے میں ہیکرز نے متاثرہ شخصیات کے اکاؤنٹس سےٹوئٹ کے ذریعے لوگوں سے بٹ کوائن حاصل کرنے کی کوشش کی اور لالچ دی گئی کہ اگر وہ انہیں رقم فراہم کریں گے تو اس کے بدلے میں انہیں کئی گنا زیادہ رقم ملے گی۔
ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے ایسے افراد جنہوں نے گزشتہ 30 روز کے دوران اپنے پاس ورڈز تبدیل کیے ہیں ، وہ اکاؤنٹس تک رسائی سے محروم ہوں مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان کے اکاؤنٹس ہیک ہوئے ہیں۔