22 جولائی ، 2020
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا ہے کہ کورونا وبا سے ملک میں حالات بہتر ہونے سے پہلے مزید بد تر ہوں گے۔
وائٹ ہاوس میں بغیر ماسک لگائے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ماسک پہنیں کیوں کہ وہ بھی اب ماسک اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔
ملک میں سب اچھا ہے کی تصویر پیش کرنے والے صدر ٹرمپ نے اس بار کورونا بریفنگ میں اپنے مشیر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کو نہیں بلایا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی پرفارمنس کا اندازہ اس بات سے نہ لگایا جائے کہ وبا سے نمٹنے کے لیے ان کا طریقہ کیا تھا۔
دوسری جانب امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے تسلیم کیا ہے کہ ملک میں کورونا کا شکار افراد کی اصل تعداد رپورٹ کیے گئے کیسز سے کم سے کم 13 گنا زیادہ ہے۔
نیویارک، کیلی فورنیا، فلوریڈا، ٹیکساس اور نیوجرسی سب سے زیادہ متاثر ہیں جب کہ 50 روز بعد ملک میں پھر سے روزانہ ایک ہزارافراد کی اموات بھی ہونے لگی ہیں اور صرف کیلی فورنیا میں بیماروں کی تعداد 4 لاکھ تک پہنچ گئی ہے تاہم کورونا بیماری کے خلاف ابھی تک ویکسین تیار نہیں کی گئی ہے۔
امریکی حکام نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ دو مشتبہ ہیکرز نے امریکا میں تیارکی جانیوالی ویکسین کا ڈیٹا چین کے لیے چرانے کی کوشش کی ہے۔