31 اگست ، 2020
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق قانون سازی کی آڑ میں مخالفین کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے ذریعے دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم ایف اے ٹی ایف کی ضرورت پوری کرنے کو تیار ہیں لیکن حکومت جو ا ختیار حاصل کرنا چاہتی ہے اس کی اجازت نہیں دیں گے۔
قمر زمان کائرہ کاکہنا تھا کہ جن تنظیموں کی فہرست آئی اور جن پر پابندی لگائی گئی ان میں سیاسی جماعت کونسی ہے؟ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر وزیراعظم اور وزراء کا رویہ ناقابل فہم ہے، 7 قوانین جو ایف اے ٹی ایف کا مطالبہ تھا وہ پاس ہوگئے تو پھر ہم کیسے بلیک میلنگ کر رہے ہیں؟
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ یہ حکومت اپنے اختیارات بڑھانا چاہتی ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی بات سنے بغیر سینیٹ میں بل بھیج دیا گیا، 9 میں سے 7 میں ترامیم ہوئیں اور وہ پاس ہوئے، سینیٹ نے جن 2 بلز پر ترمیم کی حکومت ان پر عمل نہیں کررہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، نیب حکومت نہیں بناتا، وفاداری تبدیل نہیں کراتا، کوئی اور کرواتا ہے، اعلیٰ عدلیہ کو دیکھنا چاہیے کہ نیب کے ہاتھوں لوگوں سے زیادتیاں ہوئیں، خورشید شاہ کو ایک سال ہونے والا ہے ضمانت نہیں ہورہی۔
انہوں نے مزید کہ حکومت خالی ہے، نہ جذبہ نہ خواہش ہے، سمجھ نہیں آتا کہ چلنا کیسے ہے، ملک اس وقت قدرتی اور حکومتی آفت کا شکار ہے،گلگت سے کراچی تک لوگوں کو نقصان پہنچا، بارش سے کراچی میں زیادہ نقصان ہوا ہے ، لوگوں کے دکھ میں شریک ہیں۔