31 دسمبر ، 2020
پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن نے نئے سال کے موقع پر نئے ریکارڈ پر اپنی نظریں مرکوز کرلیں۔
لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما اسد علی میمن کا کہنا ہے کہ وہ فروری میں افریقا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ کیلی منجارو کو 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں سر کریں گے ۔
جیو نیوز سے گفتگو میں اسد علی میمن نے کہا کہ عام طور پر کوہ پیما اس چوٹی کو 5 سے 6 روز میں سرکرتے ہیں لیکن وہ 24 گھنٹے سے کم وقت میں اس چوٹی کو سرکرکے یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے پاکستانی بننا چاہتے ہیں۔
اسد علی میمن کے مطابق وسائل کی کمی کی وجہ سے وہ 19 ہزار فٹ بلند چوٹی کو کم ترین وقت 6 گھنٹے 24 منٹ میں سر کرنے کے سوئس کوہ پیما کارل ایگلوف کے ریکارڈ کو نہیں توڑ پائیں گے لیکن کم از کم 24 گھنٹوں سے کم وقت میں اس کو سرکرکے چوٹی پر پاکستان کا پرچم لہرانا ہدف ہے۔
لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے اسد علی میمن کے مطابق اس مہم کے دوران موسم مشکل ہوگا، شام کو گرم اور رات کو سردی ہوگی جب کہ بارش کی بھی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کارنامے کو انجام دینے کیلئے وہ گزشتہ چار ماہ سے تیاریاں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر چڑھائی کو مکمل کرنے کے لیے انہیں مارنگو روٹ سے سے چوٹی تک 64 کلومیٹر کی دوری پر دوڑنا ہوگا، اس مرحلے کے درمیان ایک 15 کلومیٹر حصہ ایک جنگل ہے جس میں پار ہونے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگتا ہے اور عام طور پر اس علاقے میں بارش ہوتی ہے، جہاں انہیں پھلسن پر دوڑنے کی پریکٹس کرنا ہوگی جس کیلئے وہ عام جوتوں کے ساتھ برف پر دوڑنے کے لیے جنوری میں گلگت میں مزید پریکٹس کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ چاکلیٹ کے علاوہ کوئی کھانا اور پانی اپنے ساتھ نہیں لے جائیں گے کیوں کہ وہ اپنا وزن کم سے کم رکھنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ ماؤنٹ کیلی منجارو تنزانیہ میں واقع ہے، جو ان کے ’سیون سمٹ چیلنج‘ کا تیسرا پہاڑ ہوگا اس سے قبل اسد 6 ہزار 961 میٹر اونچی چوٹی ایکونکاگوا اور یورپ کی بلند ترین چوٹی ایلبراس جس کی اونچائی 5 ہزار 642 میٹر ہے سرکرچکے ہیں۔