قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں نئی تاریخ رقم ہوگئی

قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں سینٹرل پنجاب اور خیبر پختونخوا کے درمیان ٹیسٹ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر ہوگیا جس پر دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دے دیا گیا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں سینٹرل پنجاب نے چوتھی اننگز میں 356 کے ہدف کے تعاقب میں میچ کو ٹائی کردیا۔

 حسن علی نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے نویں اور دسویں وکٹ پر بالترتیب 70اور 35پینتیس رنز کی شراکت قائم کرکے بازی کو ہاتھ سے نکلنے نہ دیا۔

میچ کے آخری روز سینٹرل پنجاب نے نامکمل چوتھی اننگز 140رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے شروع کی اور لنچ تک وہ202 رنز پر 6 کھلاڑیوں سے محروم ہوگئی،لنچ کے بعد بھی اسے یکے بعد دیگرے دو کھلاڑیوں سے محروم ہونا پڑا، ایسے میں حسن علی نے پہلے احمد صفی عبداللہ کے ساتھ 70اور پھر وقاص مقصود کے ساتھ 35 رنز کی شراکت قائم کی۔

356 رنز پر وقاص مقصود نے ساجد کی گیند پر دو رنز دوڑ کر مقابلہ برابر کرنے کے بعد اگلی گیند پر وننگ شاٹ کھیلنے کی کوشش کی لیکن مڈ آن پر کامران غلام کو کیچ دے بیٹھے اور یوں مقابلہ ٹائی ہوگیا ۔

تاریخ میں پہلی بار دو ٹیموں کو مشترکہ طور پر قائد اعظم ٹرافی کا فاتح قرار دیا گیا،فوٹو: پی سی بی

 خیال رہے کہ یہ فرسٹ کلاس کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب کسی ٹورنامنٹ کا فائنل ٹائی ہوا ہو ۔

 قوانین کے مطابق مقابلہ ٹائی یا ڈرا ہونے کی صورت میں پہلی اننگز کے بونس پوائنٹس پر فیصلہ ہونا تھا لیکن اس پر بھی دونوں ٹیمیں 6۔ 6 پوائنٹس پر برابر تھیں۔

 یوں تاریخ میں پہلی بار دو ٹیموں کو مشترکہ طور پر قائد اعظم ٹرافی کا فاتح قرار دیا گیا۔

حسن علی نے 61 گیندوں پر 106رنز بنائے اور فائنل کے مین آف دی میچ اور ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے ۔ 

ساجد خان نے4وکٹیں حاصل کیں، انہیں ٹورنامنٹ کا بہترین بولر قرار دیا گیا جب کہ کامران غلام ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین قرار پائے۔

مزید خبریں :