پاکستان
Time 21 فروری ، 2021

کراچی میں جیو اور جنگ گروپ کے مرکزی دفتر پر حملہ

کراچی میں مشتعل افراد نے جیو اور جنگ گروپ کے مرکزی دفتر  پر حملہ کردیا۔

شہر قائد کی مصروف آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع جیو اور جنگ کے دفتر پر حملہ اتوار کی سہ پہر کیا گیا جب درجنوں افراد ایک ریلی کی صورت میں احتجاج کیلئے دفتر کے باہر پہنچے اور باہر احتجاج کرنے کے بجائے توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دفتر کے اندر داخل ہوگئے۔

حملہ آوروں نے واک تھرو گیٹ اور مرکزی دروازے کے تمام شیشے توڑ دیے۔

حملہ آوروں نے گارڈز سمیت استقبالیہ پر موجود افراد کیمرہ مینز اور ڈی ایس این جی اسٹاف کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دفتر پر پتھراؤ بھی کیا جبکہ حملہ آور آزادانہ کارروائی کے بعد دفتر کے باہر دھرنا دیکر بیٹھ گئے۔

— فوٹو: جیو نیوز 

اس احتجاج کا اعلان کئی روز پہلے کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود حملے کے وقت پولیس اور انتظامیہ موقع سے غائب تھی۔

دفتر کے مرکزی دروازے پر دھرنے کی وجہ سے عمارت میں موجود جنگ اور جیو نیوز کا عملہ جس میں خواتین ورکرز بھی شامل تھیں محصور ہو کر رہ گیا۔

مظاہرے کا اعلان جیو نیوز کے ایک پروگرام کے ایک حصے پر کیا گیا تھا اور جیو نیوز اگلے ہی پروگرام میں اس پر وضاحت بھی نشر کر چکا تھا۔

جیو نیوز کے محاصرے کو کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود پولیس اور انتظامیہ نے احتجاج ختم کرانے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہ کی تاہم بعد میں صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات کیے۔

جیو نیوز کی انتظامیہ نے واقعے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جیو نیوز کی انتظامیہ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ احتجاج سب کا بنیادی حق ہے لیکن تشدد اور توڑ پھوڑ کسی مسئلے کا حل نہیں اورانتظامیہ اس معاملے پر اپنا قانونی حق استعمال کرے گی۔

جیو نیوز کی انتظامیہ نے ایک بار پھر اپنے مؤقف کو دہرایا ہے کہ پروگرام کا مقصد ہرگز کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔

جیو اور جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ ’احتجاج کریں تشدد نہیں، جیو اور جینے دو‘۔

مزید خبریں :